1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی فرانس میں سیلاب سے 20 ہلاک

17 جون 2010

فرانس میں شدید طوفانِ باد و باراں اور سیلاب کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 20 تک جا پہنچی ہے۔ امدادی ٹیمیں لاپتہ افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں اور خدشہ ہے کہ ہلاک شُدگان کی تعداد میں ابھی مزید اضافہ ہو گا۔

https://p.dw.com/p/Nt9n
تصویر: AP

جنوبی فرانس کے متاثرہ خطے میں گزشتہ 180سال کے دوران ہونے والی ان شدید ترین بارشوں نے کئی قصبوں اور دیہات میں تباہی مچا دی ہے۔ چالیس ہزار کی آبادی والا شہر ڈارگِنیاں سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور صرف اِسی شہر میں گیارہ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اِسی قصبے میں ایک جیل بھی سیلابی پانی کی زَد میں آ گئی۔ پہلی دونوں منزلوں پر پانی بھر جانے کی وجہ سے ہنگامی امدادی ٹیموں کو اِس جیل کے 436 قیدیوں کو ایک قریبی جیل میں منتقل کرنا پڑا۔

جمعرات کو بھی متعدد شاہراہیں بند رہیں اور ریل کے روابط منقطع رہے۔ متعدد افراد کو عارضی رہائش گاہوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرنے کے علاوہ متاثرہ علاقے کے لئے مالی وسائل بھی فراہم کئے ہیں تاکہ اِس اچانک قدرتی آفت کے اثرات سے نمٹا جا سکے۔ فرانسیسی صدر آئندہ ہفتے اِس خطے کا دورہ بھی کریں گے۔ فرانسیسی وزیر داخلہ برِیس اَورٹے فو نے فوری طور پر ایک ملین یورو کی ہنگامی امداد کا اعلان کیا ہے۔ جو طلبہ بارشوں کی وجہ سے امتحان نہیں دے سکے، اُنہیں بعد میں امتحان دینے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔

Frankreich Überschwemmung
تصویر: AP

منگل کو چند گھنٹے کے اندر اندر 350 لیٹر فی مربع کلومیٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ عام طور پر اتنی بارش کئی مہینوں میں ریکارڈ کی جاتی ہے۔ محکمہء موسمیات کے مطابق اِس سے پہلے اِس خطے میں اتنی شدید بارشیں سن 1827ء میں ہوئی تھیں۔

اتنی تیز بارش کے سبب سڑکیں طوفانی ندیوں کی شکل اختیار کر گئیں۔ اچانک رونما ہونے والا سیلابی ریلہ کاروں کو بھی تنکوں کی طرح بہا لے گیا۔ ابھی بھی بڑی تعداد میں فرانسیسی شہری اپنی اپنی کاروں، گھروں اور مکانوں کی چھتوں پر پھنسے ہوئے ہیں، جن کو بچانے کے لئے تقریباً دو ہزار امدادی کارکن سرگرمِ عمل ہیں۔ پانی میں پھنسے افراد کو محفوظ مقامات تک پہنچانے کے لئے ہیلی کاپٹروں کی بھی مدد لی جا رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے اب تک تقریباً چَودہ سو افراد کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔ شدید بارش کی وجہ سے تقریباً دو لاکھ گھروں میں بجلی کی ترسیل بھی منقطع ہو گئی۔ اب تک اِن میں سے محض نصف گھروں کو بجلی کی ترسیل بحال ہو سکی ہے۔ دریں اثناء بارش کی شدت میں کچھ کمی دیکھنے میں آئی ہے تاہم صورتِ حال ابھی مکمل طور پر قابو میں نہیں آسکی ہے۔

رپورٹ: امجد علی

ادارت: گوہر نذیر گیلانی