1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوبی وزیرستان: فوج کا کوٹکئی پر قبضہ

25 اکتوبر 2009

پاکستانی فوج نے جنوبی وزیرستان میں طالبان جنگجوؤں کے خلاف لڑائی میں ڈیڑھ درجن شدت پسندوں کو ہلاک کرنے کے علاوہ طالبان کے مضبوط گڑھ کوٹکئی پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/KEaD
وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ، آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل اطہر عباس اور جنرل وسیم ، اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دورانتصویر: dpa

ہفتے کے روز وزیراطلاعات قمرالزمان کائرہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فوج کے ترجمان میجر اطہر عباس نے کہا کہ شدت پسندوں کے ساتھ زبردست جھڑپ کے بعد فوج نے طالبان رہنما حکیم اللہ محسود اور قاری حسین کے آبائی علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے:

” جندولہ، کوٹکئی اور سرا روگہ کے علاقوں کی طرف فوج کے دستے پیش قدمی کر رہے ہیں اور یہ ان کا محور ہیں۔ ان علاقوں کے دونوں اطراف پہاڑیوں پر فوج نے کنٹرول سنبھال رکھا ہے اور کوٹکئی کا علاقہ بھی شدت پسندوں سے خالی کرا لیا گیا ہے، ابھی یہ سلسلہ جاری ہے اور علاقے سے بارودی سرنگیں وغیرہ صاف کی جا رہی ہیں، عملی نقطہ نگاہ سے یہ فوج کی بہت بڑی کامیابی ہے ۔“

جنرل اطہر عباس کے مطابق لڑائی کے دوران کم ازکم 18 شدت پسندوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ جبکہ فوج کے 3 جوان بھی مارے گئے اور آٹھ زخمی ہوئے۔ فوجی ترجمان نے دعویٰ کیا کہ خفیہ اطلاعات کے مطابق طالبان کے اندر پھوٹ پڑ چکی ہے اور وہ بھیس بدل کر فرار ہونے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ اس موقع پر وزیراطلاعات قمرالزمان کائرہ نے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں فوج کو اہم کامیابیاں ملی ہیں اور وہاں پر دہشتگردوں کے مکمل خاتمہ تک کارروائی جاری رہے۔

Flüchtlinge Pakistan Region Waziristan
فوجی ترجمان نے کہا ہے کہ طالبان بھیس بدل کر فرار ہونے کی کوششیں کر رہے ہیں۔تصویر: AP

جنوبی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے ہزاروں خاندانوں کی امداد کےلئے حکومتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے قمرالزمان کائرہ نے بتایا: ’’وزیراعظم صاحب نے فوری طور پر ڈھائی ارب روپے فاٹا سیکرٹریٹ کو دے دیئے ہیں تا کہ جنوبی وزیرستان سے نقل مکانی کرنےوالوں کی ضروریات کو پورا کیا جائے۔ جنوبی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والے کل خاندانوں کی تعداد 20,872 ہے جو اپنے علاقے سے ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ان کی رجسٹریشن کا عمل جاری ہے جیسے جیسے یہ عمل مکمل ہو رہا انہیں کھانے پینے کی اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں اس کے بعد اگلے مرحلے میں کارڈ کے ذریعے فی خاندان 5000 روپے ماہانہ دیئے جائیں گے ۔

ادھر دفاعی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ کوٹکئی پر قبضے کے بعد فوج کو طالبان جنگجوؤں کے زیر اثر دوسرے اہم علاقوں مکین اور لدھا کی جانب پیش قدمی کرنے میں آسانی ہوگی۔

رپورٹ: شکور رحیم ، اسلام آباد

ادارت: عاطف بلوچ