1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنگی بحری جہاز آئزن ہاور کے اندر کی زندگی

عابد حسین10 جولائی 2016

عراق اور شام میں سرگرم عسکریت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کو امریکی عسکری اتحاد کے فضائی حملوں کا سامنا ہے۔ امریکی لڑاکا طیارے انتہائی بڑے جنگی بحری جہاز یو ایس ایس آئزن ہاور سے پروازیں بھرتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1JMWi
تصویر: Reuters

امریکی جنگی بحری جہاز یو ایس ایس آئزن ہاور سے دن رات مختلف وقفوں سے لڑاکا طیارے بلند ہو کر شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے اگلے محاذوں پر لڑنے والے جہادیوں کے ساتھ ساتھ اس تنظیم کے دوسرے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہیں۔ یہ دو سو لڑاکا طیارے ہیں اور اِن کے پائلٹوں کی تعداد بھی دو سو ہے۔ ان پائلٹوں کی معاونت اور راحت کے لیے جنگی بحری جہاز پر پانچ ہزار کے قریب افراد متعین ہیں۔ ان افراد میں ایک ہزار خواتین بھی شامل ہیں۔

ان تمام خواتین و حضرات کی ایک بنیادی ڈیوٹی ہے کہ وہ اِن دو سو پائلٹوں کو دانتوں کے ڈاکٹر تک رسائی سے لے کر روزانہ کے اخبار مہیا کریں تا کہ یہ پائلٹ ہر مشن پر بلند حوصلے کے ساتھ روانہ ہوں۔ اسی طرح جنگی ہوائی جہازوں کی ہر مشن کے بعد چیکنگ کے لیے بھی پیشہ ور ورکرز موجود ہیں۔ اِس چیکنگ کے مشن میں طیاروں پر نیا اسلحہ رکھنا بھی شامل ہے۔ ماہرین بحری جہاز کے جوہری ری ایکٹر کی باقاعدگی کے ساتھ معائنہ بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

US Militäroperation gegen IS
امریکی جنگی بحری جہاز یو ایس ایس آئزن ہاور سے روانہ ہونے والا ایک جنگی طیارہتصویر: picture-alliance/dpa/Mc3 Anderson W. Branch

دوسری جانب جنگی بحری جہاز کے اوپر کے تختے (اپر ڈیک) سے نیچے 340 میٹر (بحری جہاز کی لمبائی) علاقے میں کوریڈور کی بھول بھلیاں ہیں۔ ان کوریڈور میں انجنوں کے چلنے کا دھواں بھی محسوس ہوتا ہے اور اِس باعث ساری فضا بوجھل ہے۔ مگر یہاں ایک چھوٹا سا شہر آباد ہے، جہاں ہر سہولت میسر ہے۔ اس شہر میں عبادت کے لیے ایک چھوٹا سا گرجا گھر، کئی بڑے بڑے کچن، صاف پینے کے پانی کی فراہمی کا مرکز اور ہیئر سیلون بھی موجود ہے۔ ان سب سہولیات کے ساتھ میڈیکل سینٹر بھی قائم ہے۔

بحری جہاز پر کام کرنے والے تقریباً ہفتے کے ساتوں دن اپنے اپنے کام پر جُتے رہتے ہیں۔ کئی ایک تو دن کی روشنی کو ترستے ہیں۔ رات کے وقت اندرونی حصے میں تعمیر بیرکوں میں نیلے پردے اُن کی نجی زندگی کو محفوظ رکھتے ہیں۔ بحری جہاز کے ریڈیولوجسٹ کو روزانہ کی بنیاد پر کم از کم تیس ایکسرے کرنے پڑتے ہیں۔ صفائی ستھرائی کے دوران جمع ہونے والے کوڑے کرکٹ کو بھی ہر روز جلانا متعلقہ شعبے کی ڈیوٹی ہے۔

جب بحری جہاز آپریشنل ہوتا ہے تو ہر روز 1.2 ٹن پلاسٹک جمع کر کے ری سائیکل کے لیے زمینی علاقے کی جانب روانہ کیا جاتا ہے۔ بحری جہاز پر کافی پیش کرنے والی معروف کمپنی ’اسٹاربکس‘ کی دکان بھی ہے۔ جہاں گاہکوں کو کافی اور چائے پیش کرنے کے لیے خوبرو نوجوان خواتین ملازمت کر رہی ہیں۔ دن کے کسی وقت بھی بحری جہاز کے انچارج کمانڈر کیپٹن پال اسپیڈرو کی آواز گونج سکتی ہے اور وہ تمام افراد کو مشن کے بارے میں تازہ ترین معلومات فراہم کرتے ہیں۔