1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنیوا میں کاروں کی عالمی نمائش شروع، بھارتی کار بھی موجود

خبر رساں ادارے5 مارچ 2009

جنیوا میں جدید ترین کاروں کی عالمی نمائش ’جنیواموٹر شو‘ کا آغاز ہو رہا ہے۔ اس نمائش میں دنیا بھر کے کارساز ادارے نت نئیکاریں متعارف کروا رہے ہیں۔ نمائش میں بھارتی کمپنی ٹاٹا بھی اپنی کار ’نینو‘ کے ہمراہ شریک ہے۔

https://p.dw.com/p/H5ZV
اس موٹر شو میں درجنوں کارساز اداروے اپنی کاروں کے ہمراہ شریک ہیںتصویر: AP

سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ہونی والی اس عالمی نمائش کے حوالے سے توقع کی جارہی ہے کہ 5تا 15 مارچ تک جاری رہنے والی اس نمائش کو دیکھنے ستر ہزار سے زائد افراد آئیں گے۔ اس نمائش میں 120 نئے اور جدید ماڈلز کی کاریں رکھی جا رہی ہیں۔ نمائش کی ترجمان Siliva Blattner کاکہنا ہے کہ نمائش میں سستی اور جدید کاروں کا رجحان غالب ہے تاکہ خریداروں کی توجہ حاصل کی جا سکے۔

Schweiz Genf Autosalon 2009 Subaru Legacy
تصویر: AP

دنیا بھر میں ایک طرف تو عالمی مالیاتی بحران کے بھیانک سایے کا اثر بہت سی صنعتوں کو متاثر کئے ہوئے ہے جب کہ دوسری جانب اس بحران کی سب سے زیادہ شکار کارساز صنعتیں اس کوشش میں مصروف ہیں کہ کسی طرح اس بحران ذدہ صنعت کو سہارا دیا جا سکے۔

امریکی کارساز ادارے جنرل موٹرز کے یورپی برانڈ اوپل نے اس نمائش میں امپیرا الیکٹرک ہائی برِیڈ کار متعارف کروائی ہے۔ یہ کار 2011 میں متعارف کروائی جانی تھی مگر اس نمائش میں اس کار کی موجودگی خود اس بات کی دلیل ہے کہ اوپل بدترین مالی بحران سے نکلنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

Schweiz Genf Autosalon 2009 Mercedes E 350 CGI BlueEfficiency
تصویر: AP

جنرل موٹرز کے یورپی سربراہ Carl Peter Forster کے مطابق’’ ادارے کو امید ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں جرمن اور دیگر یورپی ملکوں کی حکومتوں کی جانب سے 3.3 بلین یورو کی فوری امداد جاری کر دی جائے گی۔‘‘

جنرل موٹرز کے مطابق یورپ میں پچاس ہزار افراد براہ راست کمپنی کے ملازم ہیں جب کہ اگر ڈیلروں اور تقسیم کنندگان کو بھی شامل کر لیا جائے تو براہ راست کمپنی سے وابستہ افراد کی تعداد دو سے تین لاکھ کے درمیان بنتی ہے۔ کمپنی کی خراب مالی صورت حال کی وجہ سے ان تمام کا روزگار خطرے میں ہے۔‘‘ جرمنی کے وفاقی وزیر برائے اقتصادیات Karl-Theodor zu Guttenberg پہلے ہی کار ساز اداروں کو اس بات کا یقین دلا چکے ہیں کہ ان کو مالی بحران سے نکالنے میں حکومت معاونت کرے گی۔

دنیا بھر کے کار ساز ادارے پہلے ہی اپنے ہاں ملازمتوں کے مواقع میں بڑی تعداد میں کٹوتی کا اعلان کر چکے ہیں اور مالیاتی بحران کے شکار ان ممالک کی حکومتیں بڑے مالی پیکیجز کے ذریعے ان افراد کے روزگار کو بچانے کی فکر میں ہیں۔

Schweiz Genf Autosalon 2009 Nissan
تصویر: AP

فیاٹ، رینالٹ اور فوکس ویگن نے بھی اس بار سستی اور کم ایندھن استعمال کرنے والی کاریں متعارف کروا رہے ہیں۔

بھارتی کارساز ادارے ٹاٹا موٹرز کی جانب سے بھی انتہائی سستی مگر یورپی معیارات کے مطابق تیار کی گئی کار ’نینو‘ متعارف کروائی گئی ہے۔ ٹاٹا موٹرز گروپ، یورپ میں انتہائی سستی کاروں کے برآمد کنددگان کی حیثیت سے اپنی شناخت قائم کرنا چاہتا ہے۔ ٹاٹا گروپ کے چئیرمین رتن ٹاٹا کے مطابق نینو کا پیش کردہ یہ ورژن ہر طرح سے یورپی معیار کے مطابق ہے۔ ٹاٹا کا کہنا تھا کہ یہ کار 250 کلو میٹرفی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتی ہے اور ستمبر سے اسے ناروے میں فروخت کے لئے پیش کر دیا جائے گا۔

ٹاٹا نے بتایا کہ ’’ ہمارا مقصد یورپی منڈی میں خود کو متعارف کروانا ہے۔ ہم اس بات میں خوش ہوں گے کہ یورپ میں رہنے والے ہماری کاروں کو سستا، بہتر اور معیاری سمجھیں۔‘‘

ٹاٹا کمپنی نے ایک ہفتے قبل ایک چھوٹی کار متعارف کرائی تھی جسے ٹاٹاگروپ نے دنیا کی سب سے سستی کار کہا گیا تھا وہ کار بھی اپریل سے بھارت عام فروخت کے لئے دستاب ہو گی اور ٹاٹا کا دعویٰ ہے کہ اس کار کی قیمت صرف ایک لاکھ روپے ہو گی۔