1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جی 20 وزرائے خزانہ کی ملاقات، بینک افسران کے بونسز پر اختلافات برقرار

6 ستمبر 2009

امیرترین اور ابھرتی ہوئی معیشتوں کے وزرائے خزانہ کی ایک ملاقات میں مالیاتی اداروں میں اصلاحات اور بینک افسران کو دئے جانے والے بونسز کی ایک حد مقرر کرنے کے مسلے پر امریکہ اور فرانس کے مابین اختلافات دور نہ ہو سکے۔

https://p.dw.com/p/JT6L
بونسز کی ایک حد مقرر کرنے کے مسلے پر امریکہ اور فرانس کے مابین اختلافات برقرار ہیںتصویر: AP

لندن میں منعقدہ G20 وزرائے خزانہ کی ایک اہم ملاقات کے بعد بھی اعلیٰ بینک افسران کو دئے جانے والے بونسز کی ایک حد مقرر کرنے کے معاملے پر واضح اختلافات برقرار رہے۔ اس ملاقات میں اگرچہ یورپی رہنماؤں کے مطالبات کو تسلیم نہ کیا گیا تاہم کم ازکم اس بات پر اتفاق نظر آیا کہ بونسز کے معاملے پر عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اس ملاقات میں بینک افسران کی تنخواہوں کے عالمی معیارکے ایک ایسے منصوبے پر بھی سمجھوتہ ہوا، جو یورپی اور امریکی رہنماء ، دونوں ہی اپنی اپنی جگہ ایک جیت تصور کر رہے ہیں۔

امیر ترین اور ابھرتی ہوئی معیشوں کے جی بیس نامی گروپ نے متفقہ طور پر کہا کہ بینک افسران کی تنخواہ، طویل المدتی اقتصادی ترقی سے مطابقت رکھنی چاہئے۔

جی بیس گروپ کے وزرائے خزانہ، بینکوں میں اصلاحات کے وسیع تر اصولوں، اس ضمن میں دی جانے والی رعایتوں اور طویل المدتی بنیادوں پر کارکردگی جسے موضوعات پر بھی متفق ہوئے۔ تاہم اس دوران مالیاتی استحکام کےعالمی ریگولیٹری بورڈ FSB سے کہا گیا ہے کہ وہ، اس حوالے سے رواں ماہ امریکہ میں ہونے والی جی بیس سمٹ میں تفصیلی تجاویز لے کرآئے۔

Großbritannien G20 Gipfel Treffen London Finanzminister
یہ اجلاس رواں ماہ کے آخر میں امریکہ میں ہونے والے جی بیس سربراہی اجلاس کی تیاریوں کا حصہ تھاتصویر: AP

برطانوی وزیر خزانہ اور اس ملاقات کے میزبان Alistair Darling نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ مالیاتی اداروں میں بڑی بڑی تنخواہوں کی وجہ سے ممکنہ خطرات کو تسلیم کرنے کے حوالے سے موثر پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ مالیاتی بحران کے بعد اب بہتری پیدا ہو رہی ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں میں استحکام آ رہا ہے اورعالمی اقتصادیات میں بہتری پیدا ہو رہی ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اس ترقی کو پائیدار بنانے اور ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنے کے حوالے سے بے فکر نہیں ہوئے۔

فرانسیسی خاتون وزیر خزانہ کرسٹین لاگارد نے اس میٹنگ کے دوران احتجاج کیا کہ بینک افسران کو دئے جانے والے بونسز کی ایک حد مقرر ہونی چاہئے۔ فرانس اور جرمنی جہاں اس منصوبے کی بھر پور حمایت کر رہے ہیں وہیں امریکہ، برطانیہ اور کینیڈا اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔ جی بیس وزرائے خزانہ کی ملاقات کے بعد فرانسیسی وزیرخزانہ نے کہا کہ کم ازکم بینک افسران کو دئے جانے والے بونسز کا مسئلہ اب دنیا کےسامنے آگیا ہے۔

جرمن وزیرخزانہ پئیر شٹائن بروک نےکہا کہ جرمنی اور فرانس جی بیس وزرائے خزانہ ملاقات سے مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا جی بیس سمٹ سے پہلے ہی انہوں نے اپنے مقاصد کے حصول کے لئے ایک بڑی کامیابی حاصل کر لی ہے۔

دوسری طرف امریکی سیکریٹری برائے خزانہ ٹیموتھی گائتھنر نے اس اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کے خیال میں کوئی بھی ملک مالیاتی اداروں کے اعلیٰ افسران کو دئے جانے والے بونسز کی حد مقرر کرنے کے لئے عالمی طور پر نہیں کہہ رہا ہے۔ یہ اجلاس رواں ماہ کے آخر میں امریکہ میں ہونے والے جی بیس سربراہی اجلاس کی تیاریوں کا حصہ تھا۔

رپورٹ : عاطف بلوچ

ادارت : عاطف توقیر