1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حج سانحہ: ایرانی مرحومین کی نعشیں ایران پہنچنا شروع ہو گئیں

عابد حسین3 اکتوبر 2015

رواں برس حج کے موقع پر منیٰ میں بھگدڑ میں ہلاک ہونے والے چار سو سے زائد ایرانی زائرین کی میتوں کی واپسی شروع ہو گئی ہے۔ جمعے کے روز ایک خصوصی ہوائی جہاز 104 ایرانیوں کی لاشیں لے کر تہران پہنچا۔

https://p.dw.com/p/1Gi7j
Hadsch Saudi Arabien Massenpanik Leichen Opfer Transport Ankunft Iran
ایرانی مرحومین کی لاشیں تہران کے ہوائی اڈے پر اتاری جا رہی ہیںتصویر: Khabaronline

یہ نعشیں حادثے کے نو دن بعد تہران پہنچنا شروع ہوئی ہیں۔ مہر آباد ہوائی اڈے پر نعشوں کی وصولی کی سوگوار تقریب میں ایرانی صدر حسن روحانی سمیت کئی دوسرے اعلیٰ سیاسی و حکومتی اہلکار موجود تھے۔ ہوائی اڈے پر ایرانی صدر کے ہمراہ موجود سرکاری اہلکاروں میں ایرانی عدلیہ کے سربراہ صادق لاریجانی اور پارلیمنٹ کے اسپیکر علی لاریجانی بھی موجود تھے۔ ایران کے آیت اللہ العظمیٰ علی خامنہ ای کے نمائندے کے طور پر اُن کے چیف آف اسٹاف بھی موجود تھے۔ ایرانی نیوز ایجنسی اِرنا کے مطابق تہران حکومت کے وزیر صحت حسن ہاشمی نے ایک روز قبل بتایا تھا کہ اُنہیں سعودی وزیر صحت خالد الفلیح نے یقین دہانی کرائی تھی کہ نعشوں کی ایران منتقلی کا عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔

تہران کے ہوائی اڈے پر ایرانی صدر نے نعشوں کے اتارنے کے عمل کے دوران کہا کہ اگر ایران کو معلوم ہوا کہ بھگدڑ سعودی حکام کے حوالے سے پیدا ہوئی ہے تو انہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔ روحانی کے مطابق حادثے کے بعد ایرانی زائرین کی نعشوں کے حصول کے سلسلے میں بھائی چارے اور ادب کا لب و لہجہ اختیار کیا گیا جو سفارتی طرزِ عمل کا شعار ہے۔ اِس موقع پر روحانی نے واضح کیا کہ اگر مستقبل میں سخت لہجے کا استعمال کرنا پڑا تو اُس سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ روحانی نے بھی حادثے کے حقائق جاننے کے لیے کمیشن کا مطالبہ کیا ہے۔

USA Hassan Rohani bei der UN in New York
ایرانی صدر حسن روحانیتصویر: picture-alliance/Geisler-Fotopress

سعودی عرب کے علاقائی حریف ملک ایران نے حج میں ہونے والی ہلاکتوں کی ذمہ داری براہِ راست سعودی حکومت پر عائد کر رکھی ہے۔ مناسکِ حج کی ادائیگی کے دوران 24 ستمبر کی بھگدڑ میں 464 ایرانی ہلاک ہوئے تھے۔ ایرانی زائرین کی نعشوں کے حصول اور تدفین کے حوالے سے تہران اور ریاض حکومتوں کے درمیان معاملہ خاصا متنازعہ ہو گیا تھا۔ گزشتہ منگل کے روز ایرانی ٹیلی وژن پر نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کہا تھا کہ سعودی عرب کو ایک بھی ایرانی کو سعودی سرزمین پر دفن کرنےکی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اِسی حوالے سے مبصرین کا کہنا ہے کہ ایران کے مسلسل دباؤ کے بعد سعودی حکومت نے ہلاک ہونے والے ایرانی زائرین کی نعشوں کو تہران حکومت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا۔

ایران نے بھگدڑ میں ہونے والی ہلاکتوں پر سعودی عرب پر کڑی تنقید کی تھی اور انتظامات کو ناقص قرار دیا تھا۔ آیت اللہ خامنہ ای نے منیٰ سانحے میں ہونے والی ہلاکتوں پر سعودی حکومت کی طرف سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رکھا ہے۔ ایرانی نیوز ایجنسی فارس کے مطابق خامنہ ای نے کہا تھا کہ ایران اور اسلامی دنیا کے نمائندوں کو سعودی عرب جا کر اِس سانحے کی تحقیق و تفتیش کرتے ہوئے ذمہ داری کا تعین کرنا چاہیے۔ اِسی طرح ایرانی صدر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران حج کے دوران ہونے والے سانحےکا ذکر کرتے ہوئے سعودی حکومت کو نااہل قرار دیا تھا۔