1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’حلب سے انخلاء‘ رک گیا؟ مکمل ہو گیا؟ یا جاری ہے؟

16 دسمبر 2016

شامی حکومت نے مشرقی حلب سے عام شہریوں اور جنگجوؤں کے انخلاء کا عمل روک دیا ہے۔ دمشق حکومت کا موقف ہے کہ حزب اختلاف امن معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/2UNgt
Syrien Krieg - Evakuierungen in Aleppo
تصویر: Reuters/A. Ismail

شامی حکومت کے دفاعی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ مشرقی حلب سے انخلاء کے عمل کے رکنے کی وجہ باغیوں کی جانب سے امن معاہدے پر مکمل طور پر عمل نہ کرنا ہے۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ دہشت گرد تنظیمیں اس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہیں اور وہ بھاری اسلحے کے علاوہ مشرقی حلب سے مغویوں کو اپنے ساتھ لے جانے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہیں۔

 فلاحی تنظیم ریڈ کراس کی مقامی شاخ کے سربراہ روبرٹ ماردینی نے کہا،’’افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ انخلاء کا عمل رک چکا ہے‘‘۔ ان کے بقول انہوں نے فریقین سے درخواست کی ہے کہ وہ اس تعطّل کو ختم کرانے کی کوشش کریں اور اس کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں۔

Syrien Krieg - Evakuierungen in Aleppo
تصویر: Getty Images/AFP/K. Al-Masri

سیریئن آبزویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمن کے مطابق اس عمل کو روکنے کی ایک وجہ باغیوں پر دباؤ ڈالنا ہےکیونکہ انہوں نے دو  ایسے دیہاتوں کا محاصرہ کیا ہوا ہے، جو حکومت کے زیر انتظام ہیں۔ ان کے بقول، ’’احرار الشام اور دیگر باغی تنظیمیں ترک درخواست کے باوجود بسوں اور ایمبیولنسوں کو الفوعہ اور کفریا نامی گاؤں میں داخل نہیں ہونے دے رہیں ۔‘‘

دوسری جانب روسی بیان کے مطابق مشرقی حلب سے باغیوں اور عام شہریوں کے انخلاء کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ تاہم شاعی باغیوں کے ذرائع نے اس روسی بیان کی فوری تردید کر دی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق امدادی تنظیموں کے گاڑیوں کو مشرقی حلب سے نکل جانے کے لیے کہا گیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق دمشق حکام نےکوئی وجہ بتائے بغیر ایسا کرنے کو کہا ہے۔ مشرقی حلب سے انخلاء کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔