1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حلب میں تازہ تشدد ’ہولناک‘ ہے، بان کی مون

25 ستمبر 2016

اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے شامی شہر حلب میں تازہ عسکری کارروائیوں کو ’ہولناک‘ قرار دے دیا ہے۔ تازہ جھڑپوں کی وجہ سے حلب میں دو ملین انسان پینے کے پانی سے بھی محروم ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/2QZI9
Syrien Aleppo Zerstörung Opfer Weißhelme
تصویر: picture-alliance/dpa/Syrian Civil Defense White Helmets

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے پچیس سمتبر بروز اتوار اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری بان کی حوالے سے بتایا ہے کہ مشرقی حلب میں شامی فورسز کی تازہ کارروائیوں کے باعث وہ انتہائی فکر مند ہیں۔ بان کی مون نے حلب میں بڑھتی ہوئی عسکری سرگرمیوں کو ’ہولناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اطراف صبر وتحمل سے کام لیں۔

عالمی امن کوششیں ناکام، اسد فورسز کا حلب پر بڑا حملہ شروع
شام: فضائی حملوں میں درجنوں ہلاکتیں
شامی باشندوں کو امدادی سامان پہنچایا جائے، اقوام متحدہ

شامی فوج کی طرف سے اس اعلان کے بعد کہ وہ باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی حلب پر کنٹرول حاصل کرکے رہیں گے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ اتوار کو ہونے والے اس اجلاس میں شام کی صورتحال اور جنگ بندی کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی گفتگو کی جائے گی۔

حلب میں تازہ فضائی حملوں اور جھڑپوں کے باعث اس شہر میں محصور دو ملین افراد اب پینے کے پانی سے بھی محروم ہوتے جا رہے ہیں۔ امدادی کارکنوں کے مطابق شامی فورسز کے حملوں کی وجہ سے ایک پمپنگ اسٹیشن کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ جوابی کارروائی کے طور پر باغیوں نے ایک دوسرا پمپنگ اسٹیشن خود بند کر دیا ہے۔

بان کی مون نے شام کی اس ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ شہریوں کے خلاف بنکر بسٹر بموں اور دیگر خطرناک اسلحے کا استعمال جنگی جرائم کے زمرے میں آ سکتا ہے۔ شامی فورسز نے جمعرات کے دن روسی فوج کے تعاون سے مشرقی حلب پر ایک نیا حملہ شروع کیا تھا، جس کی وجہ سے کم ازکم سو شہری مارے جا چکے ہیں۔

یورپی یونین کے حکام نے بھی حلب میں تازہ لڑائی میں شہریوں پر حملوں کی سخت مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں یورپی سفارتکاروں نے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں۔ ان حکام نے اس تنازعے کے حل کی خاطر جنگ بندی اور مذاکرات کو اہم قرار دیا ہے۔

Syrien Bürgerkrieg Zerstörung in Aleppo
حلب میں تازہ فضائی حملوں اور جھڑپوں کے باعث اس شہر میں محصور دو ملین افراد اب پینے کے پانی سے بھی محروم ہوتے جا رہے ہیںتصویر: picture-alliance/abaca/J. Al Rifai

واشنگٹن اور سرکردہ یورپی طاقتوں نے روس پر زور دیا ہے کہ وہ شام میں قیامِ امن کی ڈیل کی کامیابی کے لیے کوشش کرے۔ روس اور امریکا کی ثالثی میں شام میں جنگ بندی کا ایک معاہدہ طے پایا تھا، تاہم وہ دیر پا ثابت نہ ہوا۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ شام میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ ناقابل قبول ہے۔

اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق شامی فورسز کی ناکہ بندی کے باعث حلب میں ڈھائی لاکھ انسان وسط جولائی سے محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ شامی بحران کے نتیجے میں کم ازکم تین لاکھ افراد لقمہء اجل بن چکے ہیں جبکہ نصف آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔ اسی تنازعے کے سبب یورپ میں مہاجرت کا بحران نے بھی شدت اختیار کر لی ہے۔