1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حماس رہنما المبوح کے قتل کے حوالے سے نئے انکشافات، سفارتی حلقوں میں ہلچل

18 فروری 2010

دبئی کے پولیس چیف خلفان تمیم نے کہا ہے کہ انہیں سو فیصد یقین ہے کہ حماس کے رہنما محمود المبوح کے قتل میں اسرائیلی سراغ رساں ادارہ موساد ملوث ہے۔

https://p.dw.com/p/M4oK
حماس کے مقتول رہنما محمود المبوحتصویر: AP

خلفان تمیم نے دبئی کے ایک روزنامے کو بتایا کہ انٹرپول نے ان گیارہ مشکوک افراد کی گرفتاری کے لئے وارنٹ جاری کردیئے ہیں، جو اس قتل میں ملوث ہیں۔

اس قتل کی تحقیقات کے حوالے سے مذید انکشافات بھی سامنے آرہے ہیں۔ ایک اسرائیلی روزنامے Haaretz کے مطابق اس قتل کے سلسلے میں گرفتار کئے جانے والے دو فلسطینیوں کو احمد حسنین اور انور شیخائبر( Anwar Shekaiber) کے ناموں سے شناخت کیا گیا ہے۔

احمد حسنین کا تعلق فلسطینی سراغ رساں ادارے سے بتایا جاتا ہے جب کہ انور فلسطینی اتھارٹی کا ملازم ہے۔ ان دونوں کو اردن میں گرفتار کرنے کے بعد متحدہ عرب امارات کے حوالے کیا گیا تھا۔ اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ یہ دونوں افراد 2007ء تک غزہ پٹی میں رہتے تھے بعد میں وہ دبئی چلے گئے تھے، جہاں وہ ایک ریئل اسٹیٹ کمپنی میں ملازم ہوگئے، جس کے مالک فتح تنظیم کے ایک سینیئر رہنما ہیں۔

Deutschland Israel Präsident Schimon Peres Rede im Bundestag in Berlin
تصویر: AP

اس روزنامے کا کہنا ہے کہ اب دبئی پولیس نے تحقیقات کا دائرہ بڑھا دیا ہے اور گیارہ کی جگہ اب تقریبا اٹھارہ افراد اس تفتیش کا محور ہیں۔ پولیس کے مطابق حماس رہنما کو قتل کرنے کے آپریشن کا کمانڈ سینٹر آسٹریا تھا اور موبائل فون کالز کا ریکارڈ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ سات دیگر افراد نے آسٹرین موبائل فون سمز استعمال کیں۔ آسڑیا کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

ایک برطانوی روزنامے کے مطابق اس قتل کے سلسلے میں Nahro Massoud نامی ایک تیسرے شخص کو بھی شام میں گرفتار کیا گیا ہے، جس کا تعلق حماس کے سیکیورٹی وِنگ سے ہے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق مسعود سے دمشق میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ تاہم حماس کے رہنما خالد مشعل نے اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے۔

دوسری طرف اس قتل کی وجہ سے سفارتی حلقوں میں بھی ہلچل مچ گئی ہے۔ برطانیہ اور آئر لینڈ کی حکومتوں نے جمعرات کو اسرائیلی سفیروں کو طلب کیا اور اس قتل میں ملوث افراد کی طرف سے مبینہ طوربرطانوی اور آئرش پاسپورٹ استعمال کرنے پر وضاحت طلب کی۔

Hamas feiert Jahrestag und kündigt Überraschung an
حماس نے بین الاقوامی برداری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ محمود المبوح کے قتل کا نوٹس لے۔تصویر: AP

برطانوی رکنِ دارالعوام Jeremy Corbyn نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر برطانیہ میں اسرائیلی سفیر اس معاملے پر تسلی بخش یقین دہانیاں نہیں کراتے تو انہیں ملک سے نکل جانے کا حکم دیا جائے۔ جبکہ برطانوی وزیراعظم گورڈن براؤن نے برطانوی پاسپورٹوں کے استعمال کے حوالے سے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

ایک اسرائیلی روزنامے کے مطابق آئرش حکومت نے برطانیہ، جرمنی اور فرانس سے رابطہ کر کے کہا ہے کہ چاروں ممالک کو اس مسئلے پر مشترکہ تحقیق کرنی چاہیے۔ روزنامے کے مطابق اسرائیلی حکومت کو اس مسئلے پر شدید تشویش ہے اور انہیں خدشہ کہ اس واقعہ کی وجہ سے لندن اور تل ابیب کے تعلقات کشیدہ نہ ہوجائیں۔ اسرائیلی حکام اس بات پر بھی فکر مند ہیں کہ برطانیہ اور آئر لینڈ کے بعد جرمنی اور فرانس بھی اسرائیلی سفیروں سے وضاحت طلب نہ کر لیں۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: افسر اعوان