1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

حماس سے مذاکرات ناکام ہونے پر عباس انتخابات کے حق میں

Saira Shaikh27 اگست 2009

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس اسلامی شدت پسند تنظیم حماس کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کروانے کے حق میں ہیں۔

https://p.dw.com/p/JJD3
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباستصویر: AP

مشرق وسطی امن مذاکرات کے حوالے سے محمود عباس نے کہا ہے کہ اگر متحدہ حکومت سازی کے لئے حماس تنظیم کے ساتھ جاری بات چیت ناکام ہوجاتی ہے تو پھر واحد راستہ یہی ہے کہ پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کا انعقاد کروا دیا جائے۔

بدھ کے روز رملہ میں فلسطینی نیشنل کونسل کا اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ فلسطینی لبریشن آرگنائزیشن کی اعلی قانون ساز ادارے PNC کے تقریبا 300 ارکان نے اس اجلاس میں شرکت کی۔

تقریبا تیرہ سالوں بعد منعقد ہونے والے فلسطینی نیشنل کونسل PNC کے اجلاس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ فلسطینی لبریشن آرگنائزشن PLO کے ان چھ ممبران کی جگہ نئے ممبران منتخب کئے جا سکیں جو اب اس دنیا میں نہیں رہے۔ مقبوضہ غرب اردن میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں یہ مسلہ زیر بحث رہا کہ نئے ممبران کو ووٹنگ کے زریعے منتخب کیا جائے یا پھر سیدھا منتخب کر لیا جائے۔

فلسطینی علاقوں کے صدر محمود عباس نے اس اجلاس میں کہا کہ اگر حماس تحریک متحدہ حکومت سازی کے لئے جاری مذاکرات میں پیش رفت نہیں کرتی تو اس کا واحد حل صرف یہی ہے کے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کا انعقاد کروا لیا جائے۔

دوسری طرف غزہ پٹی میں متحرک حماس تنظیم نے کہا ہے کہ جب تک پیکیج ڈیل پر اتفاق رائے نہیں ہوتا، وہ آئندہ سال جنوری میں نئے انتخابات کروانے کے خیال کو رد کرتی رہے گی۔

سن 2006 ء کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے والی حماس تنظیم نے کہا کہ متحدہ حکومت سازی کے لئے قومی معاہدے کو حتمی شکل دئے بغیر انتخابات کا انعقاد قابل قبول نہیں ہے۔ غزہ میں حماس کے ترجمان Sami Abu Zuhri نے خبردار کیا کہ ان حالات میں وہ غزہ میں انتخابات کا انعقاد نہیں ہونے دیں گے۔

گزشتہ روز ہونے والے PNC کے اجلاس میں محمود عباس نے یہ بھی کہا کہ تعطل کے شکار مشرق وسطی امن مذاکرات کو بحال کرنے کے لئے اسرائیل کو مقبوضہ علاقوں میں نئے مکانات کی تعمیر روکنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ان مذاکرات کی بحالی کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ اسرائیل کی نئی انتظامیہ ، گزشتہ حکومتوں کی طرف سے کئے گئے وعدوں اور معاہدوں کو تسلیم کرے۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیر اعظم بین یامین نیتن یاہو نے اپنے دورہ یورپ کےدوران کہا ہے کہ ان کی حکومت فلسطینی رہنماؤں سے امن مذاکرات بحال کرنے کے قریب تر ہیں۔

لندن میں نتین یاہو اور مشرق وسطی کے لئے خصوصی امریکی مندوب جارج میچل کے مابین ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم کے ترجمان نے کہا ہے امریکہ اور اسرائیل مقبوضہ علاقوں میں آباد کاری کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے ایک فارمولے پر متفق ہونے کے قریب ہوتے جا رہے ہیں۔ تاہم امریکہ کا دباؤ ابھی تک قائم ہے کہ جب تک متنازعہ علاقوں میں اسرائیلی حکومت نئی آباد کاری کو تر ک نہیں کرتی ، مشرق وسطی امن مذاکرات بےسود رہیں گے۔


تحریر: عاطف بلوچ

ادارت: عدنان اسحاق