1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خامنہ ای کے قریبی معتمد، سخت گیر رئیسی بھی صدارتی امیدوار

مقبول ملک
10 اپریل 2017

ایران میں مئی میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں ملکی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے قریبی معتمد اور سخت گیر مذہبی رہنما ابراہیم رئیسی بھی امیدوار ہوں گے۔ سخت گیر حلقوں کے بقول رئیسی حسن روحانی کے مناسب حریف ثابت ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/2axvR
Ebrahim Raisi Wahlen Iran 2017
ابراہیم رئیسیتصویر: raisi.org

ملکی دارالحکومت تہران سے ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی اِرنا نے بتایا ہے کہ ابراہیم رئیسی، جو آیت اللہ علی خامنہ ای کے بہت قریبی اور معتمد رہنماؤں میں سے ایک ہیں اور ایک مذہبی لیڈر کے طور پر اپنی بہت سخت گیر سوچ کے باعث ایک غیر لچک دار شخصیت مانے جاتے ہیں، نے یہ اعلان کر دیا ہے کہ وہ بھی اگلے مہینے ہونے والے صدارتی انتخابات میں امیدوار ہوں گے۔

اِرنا نے لکھا ہے کہ ابراہیم رئیسی نے صدارتی انتخابی امیدوار بننے سے متعلق اپنی رضامندی کا اعلان اتوار نو اپریل کے روز ایک بیان میں کیا، جس میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران کو اس وقت ’غلط انتظامی روایات اور ملکی ڈھانچے میں مسلسل خرابیوں‘ کا سامنا ہے۔

اسد حکومت کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے، حسن روحانی

ٹرمپ کے دور میں ایران کے اندر انقلاب کی ضرورت ہے: رضا پہلوی

ایران نے عرب رہنماؤں کے الزامات مسترد کر دیے

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایک اسلامی جمہوری ریاست کے طور پر ایران کے سخت گیر مذہبی رہنماؤں کا خیال ہے کہ ابراہیم رئیسی موجودہ ملکی صدر حسن روحانی کے ’مناسب انتخابی حریف‘ ثابت ہو سکتے ہیں۔ روحانی اس وقت اپنے صدارتی عہدے کے پہلی مدت پوری کر رہے ہیں اور آئینی طور پر وہ مئی میں ایک بار پھر اس عہدے کے لیے امیدوار بننے کے اہل ہیں۔

Ebrahim Raisi, Staatsanwalt Irans und der Oberste Religionsführer Ali Khamenei
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای، دائیں، ابراہیم رئیسی کو گلے ملتے ہوئےتصویر: Khamenei.ir

اِرنا نے لکھا ہے کہ ابراہیم رئیسی نے اپنی امیدواری سے متعلق جو بیان جاری کیا، اس میں انہوں نے کہا، ’’تبدیلی کے عمل کا پہلا مرحلہ یہ ہونا چاہیے کہ ایک ایسی مضبوط اور باشعور انتظامیہ اقتدار میں آئے، جو عوام کی خدمت کر سکے اور امتیازی رویوں، غربت اور بدعنوانی کے خلاف کامیابی سے جنگ لڑ سکے۔‘‘

ابراہیم رئیسی کو اس لیے بھی ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کا بہت قریبی معتمد سمجھا جاتا ہے کہ خامنہ ای نے 2016ء میں رئیسی کو امام رضا چیریٹی فاؤنڈیشن نامی اس ملکی ادارے کا سربراہ مقرر کر دیا تھا، جو ایران میں بہت سے صنعتی اور کاروباری اداروں کا مالک ہے اور جس نے کئی اقتصادی شعبوں میں وسیع تر سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔