1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خدا کے نام پر قتل بند کیا جائے : پوپ فرانسس

صائمہ حیدر
9 جنوری 2017

کیتھولک کلیسا کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے جہادی حملوں کو ’قتل کا جنون‘ قرار دیتے ہوئے مذہبی رہنماؤں سے  دنیا بھر میں یہ  پیغام پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے کہ خدا کے نام پر  کسی کو بھی قتل نہیں کیا جا سکتا۔

https://p.dw.com/p/2VX5t
Vatikan Papst Franziskus feiert Messe für Gefangene
پوپ فرانسس کا کہنا ہے کہ  بنیاد پرستی  غربت سے جنم لیتی اور شدت اختیار کرتی  ہےتصویر: REUTERS/T. Gentile

دنیا بھر میں 1.2 بلین کیتھولک عیسائیوں کے پیشوا نے آج پیر کے روز حکومتوں سے غربت کا سدِ باب کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ  بنیاد پرستی  غربت سے جنم لیتی اور شدت اختیار کرتی  ہے۔ ویٹیکن کے سفارتی حلقے سے اپنے خطاب میں پوپ نے دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سن 2017 کے آغاز میں بھی مذہب کے نام پر پسماندگی اور تشدد کو فروغ دیا جا رہا ہے۔

 پوپ نے سن 2016 میں  افغانستان، بنگلہ دیش، بلجیم، بُرکینا فاسو، جرمنی اور پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں ہونے والی  بنیاد پرستی پر مبنی دہشت گردانہ حملوں کا حوالہ دیا۔ پوپ فرانسس نے کہا، ’’ اِن قابلِ نفرت کارروائیوں میں بچوں کو استعمال کیا جاتا ہے جیسا کہ نائیجیریا میں ہوا۔ لوگوں کو عبادت کے دوران نشانہ بنایا جاتا ہے جیسا کہ قاہرہ کے قبطی گرجا گھر میں ہوا۔‘‘

 پوپ نے فرانس کے شہر نیس  اور جرمن دارالحکومت برلن  میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کی مثال بھی دی۔ اس کے علاوہ نئے سال کے آغاز پر نیم شب  ترکی کے شہر استنبول کے نائٹ کلب میں کی جانے والی مسلح افراد کی کارروائی کا بھی ذکر کیا۔

Ägypten Schäden nach der Explosion in der Coptic Kirche in Kairo
پوپ فرانسس نے قاہرہ میں قبطی گرجا گھر کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی مثال بھی دیتصویر: REUTERS/Mohamed Abd/E. Ghany

پوپ فرانسس نے مزید کہا، ’’ ہمیں تسلط اور اقتدار کے لیے رچائے گئے ڈرامے میں موت کا کھیل کھیلنے والوں کے جنون کا سامنا ہے جو خدا کے نام کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ لہذا  تمام مذہبی رہنماؤں سے میرا مطالبہ ہے کہ خدا کے نام پر قتل کرنے کی ایک بار پھر پر زور مذمت کریں۔‘‘

علاوہ ازیں پاپائے اعظم نے دہشت گردی اور غربت کے درمیان تعلق پر بھی بات کی۔ انہوں نے غربت کے اسباب کا سدِ باب نہ کرنے پر حکومتوں کے رہنماؤں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ پوپ فرانسس نے مہاجرین کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ تارکینِ وطن کو  اپنے نئے وطن کی ثقافت، قوانین اور روایات کا احترام کرنا چاہیے۔

کیتھولک مسیحیوں کے سب سے بڑے رہنما کا کہنا تھا کہ  تارکین وطن کا یورپ میں انضمام اس طور ہونا چاہیے کہ اُن کے میزبان ممالک کی ثقافت، سلامتی اور  سیاسی و سماجی استحکام کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہو۔