1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خواتین کی تصاویر بنانے کا شوق پہلے گٹر پھر جیل لے گیا

عابد حسین11 نومبر 2015

جاپانی پولیس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جو گندے پانی کےگٹر میں بیٹھ کر خواتین کی تصاویر بنانے کی کوشش میں تھا۔ وہ منی اسکرٹ پہننے والی خواتین کی تصاویر اتار رہا تھا۔

https://p.dw.com/p/1H3sS
Schöne Haut (Symbolbild)
تصویر: picture alliance/ASIAN NEWS NETWORK

منی اسکرٹ پہننے والی خواتین کی تصاویر اتارنے کے شوق میں ایک جاپانی شخص کو پولیس نے پہلے ابتدائی تفتیش کے بعد باضابطہ طور پر حراست میں لے لیا ہے۔ جاپان کے بندرگاہی شہر اگست میں اٹھائیس برس کے یاسُومی ہیرائی کو چھپ کر خواتین کی فوٹو کھینچنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اُس پر عام انسانوں کی زندگیوں میں خلل ڈالنے اور خواتین کو ہراساں کرنے کے جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ وہ ایسی خواتین کی تصاویر بنانے کی کوشش میں تھا جنہوں نے چھوٹے اسکرٹ (منی اسکرٹ) پہنے ہوئے تھے۔

BdT Tokio Girls Collection 2008 in Tokio Japan
جاپان میں خواتین اور نوجوان لڑکیوں کو راہ چلتے ہوئے ہراساں کرنا معمول کی بات ہےتصویر: AP

پولیس کو راہ گیروں نے اطلاع دی کے ایک گٹر سے انسانی بال دکھائی دے رہے ہیں۔ موقع پر پہنچ کر پولیس نے گیارہ انچ یا اٹھائیس سینٹی میر کے دہانے والے چھوٹے سے گٹر میں گھسے ہوئے یاسُومی ہیرائی کو باہر نکال کر تھانے لے گئی۔ پولیس اسٹیشن پر اُس کے ساتھ کئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ اِس چھان بین کے بعد اُسے گرفتار کر لیا گیا۔ جاپان کے ہونشو جزیرے میں واقع ہائیوگو انتظامی علاقے کے شہر کوبے کی پولیس نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم کے قبضے سے وہ اسمارٹ فون برآمد کر لیا گیا ہے جس کی مدد سے وپ آتی جاتی خواتین کی تصاویر بنانے کی کوشش میں تھا۔

پولیس نے واضح کیا کہ گندے پانی کے نکاس کے گٹر میں چھپنے کے لیے جب یاسُومی ہیرائی اندر داخل ہوا تو وہ اپنے سر کے تمام بال اندر نہیں لے جا سکا اور وہ ڈھکنا رکھنے کے بعد بھی باہر رہ گئے تھے۔ چند لوگوں کی نشاندہی پر اِس شبے کے ساتھ پولیس کو طلب کیا گیا کہ کہیں کوئی لاش تو گٹر میں چھپائی نہیں گئی۔ وہ اِس گٹر کے ڈھکنے کے سوراخ میں سے منی اسکرٹ والی خواتین کی تصاویربنانے کے شوق کی تسکین پانچ گھنٹے تک کرتا رہا۔ اِس طرح وہ گٹر سے نکال کر جیل میں ڈال دیا گیا۔

مقامی اخبار ’ہوچی‘ کے مطابق یاسُومی ہیرائی کو اِس شوق کے سلسلے میں پولیس نے دوسری مرتبہ حراست میں لیا ہے۔ دو سال قبل بھی وہ اسی جرم میں ایک گٹر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ امر اہم ہے کہ جاپان کی سماجی و معاشرتی زندگی میں خواتین اور نوجوان لڑکیوں کو راہ چلتے ہوئے ہراساں کرنا معمول کی بات ہے۔ ایسے واقعات کی رپورٹنگ باقاعدہ پولیس میں کی جاتی ہے۔ سن 2012 میں کوبے شہر کی ایک نواحی بستی میں اسکول جانے والی لڑکیوں کی جرابیں چرانے والے چور کے معاملے نے بھی ہفتوں پولیس کو پریشان رکھا تھا۔