1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

داعش شیعوں اور مسیحیوں کی نسل کشی کر رہی ہے، امریکی کانگریس

مقبول ملک17 مارچ 2016

امریکی کانگریس کی ایک قرارداد کے مطابق شام اور عراق کے وسیع حصوں پر قابض عسکریت پسند گروہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش ان ملکوں میں اپنے زیر اثر علاقوں میں شیعہ مسلمانوں، مسیحیوں اور ایزدیوں کی نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IEoq
Bildergalerie ISIS
تصویر: picture-alliance/abaca

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے جمعرات سترہ مارچ کے روز ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق یہ اعلان امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کیا۔ جان کیری نے کہا، ’’عسکریت پسند گروپ داعش اپنے بارے میں جو دعوے کرتا ہے، جو اس کے نظریات ہیں، جو اس کی کارروائیاں ہیں، جو کچھ یہ گروہ کہتا ہے، جس پر اس کو یقین ہے اور جو کچھ یہ کرتا ہے، یہ گروہ ہر حوالے سے نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔‘‘

امریکی وزیر خارجہ نے کہا، ’’داعش شام اور عراق میں اپنے زیر قبضہ علاقوں میں شیعہ اقلیت سے تعلق رکھنے والے مسلمانوں، مسیحیوں اور ایزدی عقیدے کے پیروکاروں کے حوالے سے انسانیت کے خلاف جرائم کا مرتکب بھی ہو رہا ہے۔‘‘

اے ایف پی کے مطابق وزیر خارجہ جان کیری نے یہ بات آج امریکی کانگریس کے اس فیصلے کے کچھ ہی دیر بعد کہی، جب ارکان کانگریس نے رائے شماری کے ذریعے ایک قرارداد کی منظوری دے دی۔ یہ قرارداد اس بارے میں تھی کہ ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش کے جہادیوں کے ہاتھوں مختلف مذہبی اقلیتوں کے قتل کو نسل کشی قرار دیا جانا چاہیے۔

اب جب کہ امریکی کانگریس نے اس شدت پسند گروہ کے ہاتھوں شام اور عراق میں بے دریغ قتل و غارت کو نسل کشی قرار دے دیا ہے، اس امریکی اقدام کے داعش کے لیے بین الاقوامی سطح پر سخت قانونی نتائج کی توقع بھی کی جا سکتی ہے۔

Symbolbild Islamischer Staat
شام میں داعش کے جہادی، فائل فوٹوتصویر: picture-alliance/AP Photo

امریکا پہلے ہی اپنے حلیف مغربی ملکوں اور عرب ریاستوں کے ایک ایسے عسکری اتحاد کی سربراہی بھی کر رہا ہے، جس کی طرف سے شام اور عراق میں داعش کے ٹھکانوں کو مسلسل فضائی حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

عراق میں ایسے حملوں کا مقصد ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا آئی ایس کے خلاف جنگ میں بغداد حکومت کی حمایت کرنا بھی ہے جبکہ شام میں ایسی کارروائیوں کا مقصد داعش کی مخالف ان شامی ملیشیا قوتوں کی مدد کرنا ہے، جو اس گروہ کے خلاف زمینی مزاحمت میں مصروف ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں