1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دانتوں کے درمیان خلا،دل کے دوروں کے خطرات میں اضافہ

19 اپریل 2010

تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ دانتوں میں پائے جانے والے خلا یا دانتوں کی کمی سے دل کے دورے کے خطرات بہت زیادہ ہو جاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق دوران خون سے متعلق بہت سی بیماریوں کی وجہ منہ میں دانتوں کی کم تعداد بھی بنتی ہے۔

https://p.dw.com/p/N0SU
تصویر: picture-alliance/dpa

سویڈن سے تعلق رکھنے والے طبی ماہرین نے اس بارے میں 12 سال تک ریسرچ کی۔ حال ہی میں ان کی اس تحقیق کے نتائج پر مبنی ایک رپورٹ منظر عام پر آئی، جس میں سویڈش محقق Anders Holmlund نے اس امر کی وضاحت کی ہے کہ دل کی دھڑکن کے لئے سب سے زیادہ اہمیت کے حامل ’ دوران خون‘ کے عمل میں آنے والا نقص ہی در اصل دل کے دورے کا باعث بنتا ہے۔ مزید یہ کہ Coronary Blood Vessel یا دل کو خون پہنچانے والی شریان کی بیماریوں کی وجہ اکثر دانتوں کی کمی یا دانتوں کے درمیان پایا جانے فاصلہ بنتے ہیں۔ سویڈش محققین کے مطابق ایک ایسا شخص جس کے منہ میں 10 سے کم اصلی دانت پائے جاتے ہیں، اس کے دل کی کسی بیماری میں مبتلا ہو کر انتقال کر جانے کے امکانات ایک ایسے شخص کے مقابلے میں سات گنا زیادہ ہوتے ہیں، جس کی بتیسی مکمل ہو۔

Zahnersatz Patient
دانتوں کی کمی انفکشن سے بچنے کے قدرتی عمل کو متاثر کر دیتی ہے۔تصویر: AP

ماہرین کا کہنا ہے کہ منہ اور دانتوں کی صفائی سے متعلق کی جانے والی ریسرچ کے بعد تیار کردہ متعدد رپورٹوں میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ دل کی گونا گوں بیماریوں کا براہ راست تعلق دانتوں کی تعداد سے ہوتا ہے۔ اگر دانتوں کی تعداد بہت کم ہو تو ان کے درمیان فاصلے بہت زیادہ ہوتے ہیں اور ان کے ذریعے انفیکشن یا عفونت منہ میں جگہ بنا لیتی ہے۔ یہی انفیکشن خون کے ذریعے تیزی سے انسانی جسم میں پھیل جاتی ہے اور اکثر واقعات میں یہ ’کرونک انفیکشن‘ یا کہنہ یا دیرینہ عفونت کی شکل اختیار کر جاتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کی انفیکشن قلب کو براہ راست خون پہنچانے والی شریانوں میں، جنہیں اکلیلی شریانیں بھی کہتے ہیں، عفونت پیدا کر کے ہارٹ اٹیک یا دل کے دورے کے خطرات میں غیر معمولی اضافے کا باعث بنتی ہے۔

Grafik Herzkranzgefäße Kreislaufsystem
دل کو خون پہنچانے والی شریانوں کا انفکشن ہارٹ اٹیک کا سببتصویر: picture alliance/OKAPIA KG

دانتوں کے جھڑنے کا عمل از خود مُنہ میں پائی جانی والی ’کرونک انفیکشن‘ یا دیرینہ عفونت کا پتہ دیتا ہے۔ سویڈش ماہرین طب کی جانب سے 12 سال پر محیط اس ریسرچ کے دوران 7674 ایسے مردوں اور خواتین کا معائنہ کیا گیا جو مسوڑوں کی مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے۔ اس تحقیق کے دوران ہونے والی 629 اموات کی وجوہات کے بارے میں کی گئی تحقیق سے پتہ چلا کہ ان میں سے 299 افراد کی موت کی وجہ امراض قلب اور دوران خون میں پائے جانے والے نقص بنے۔ تاہم سویڈش ماہر طب Anders Holmlund نے اپنی ریسرچ ٹیم کی اس تحقیق کے نتائج پر خود ہی تنقید کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ اس میں کئی اہم معاشرتی اور معاشی مسائل اور ان کے متعلقہ فرد کی صحت پر مرتب ہونے والے مضر اثرات کو نظر انداز کیا گیا، جبکہ ان کا بھی ہارٹ اٹیک یا دل کے دورے اور دیگر قلبی بیماریوں سے گہرا تعلق ہوتا ہے۔

رپورٹ: کشور مصطفےٰ

ادارت: مقبول ملک