1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

درد شقیقہ :خواتین میں بریسٹ کینسرکے کم خطرات

21 جولائی 2009

امریکہ میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ درد شقیقہ کا شکار رہنے والی خواتین میں بریسٹ کینسر کے خطرات 26 فیصد تک کم ہوتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/ItYt
تصویر: AP

سر کا درد تقریبا ہر فرد کو ہوتا ہے، مگر یہ بات تو صرف مگرین یا درد شقیقہ میں مبتلا رہنے والے افراد ہی جانتے ہیں کہ یہ کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے۔ مگرین میں آدھے یا پورے سر میں شدید درد ہوتا ہے، اور یہ درد چند منٹوں سے لے کر گھنٹوں اور بعض اوقات کئی دنوں تک رہتا ہے۔ درد شقیقہ کے دوران متلی، چکر آنا اور کبھی کبھی روشنی، ہوا یا خوشبو وغیرہ سے تکلیف میں مزید اضافہ ہوجانے کے مسائل بھی سامنے آسکتے ہیں۔ اس درد کی وجہ سے شدید تکلیف اٹھانے والی خواتین کے لئے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ درد شقیقہ کی شکار خواتین میں بریسٹ کینسر کے خطرات کم ہوتے ہیں۔

امریکی شہر سیاٹل کے ہچنسن کینسر ریسرچ سنٹر Hutchinson Cancer Research Centre کے ماہرین 9 ہزار خواتین کے بارے میں اعدادوشمارکے تجزیے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ درد شقیقہ کی شکار خواتین میں بریسٹ کینسر کے خطرات 26 فیصد تک کم ہوتے ہیں۔ ڈاکٹروں کی ٹیم کے مطابق یہ نتائج خواتین کی عمر سے قطع نظرہر عمر کے لئے ہیں۔

Mammographie Brustkrebs
بریسٹ کینسر کی بروقت تشخیص کے لئے 40 برس سے بڑی خواتین کو ہرسال میموگرافی کروانی چاہیےتصویر: dpa

اس تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر کرسٹوفرآئی لی اس سے قبل بھی اسی طرح کی ایک تحقیق کرچکے ہیں جس سے پتہ چلا تھا کہ درد شقیقہ میں مبتلا خواتین میں بریسٹ کینسر کے خطرات 33 فیصد تک کم ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر لی کا کہنا ہے کہ ان نتائج سے بریسٹ کینسرکی وجوہات جاننے میں مدد ملے گی۔

اگرچہ یہ تحقیق کرنے والے ماہرین ابھی تک حتمی طور پریہ بتانے سے قاصر ہیں کہ درد شقیقہ میں مبتلا خواتین میں بریسٹ کینسر کے خطرات کم ہونے کی اصل وجہ کیا ہے، تاہم ان کا خیال ہے کہ اس کی وجہ ممکنہ طور پر ایسٹروجن نامی ہارمون ہوسکتا ہے۔ تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر لی کے مطابق جسم میں ایسٹروجن ہارمون کی کمی درد شقیقہ کا باعث بنتی ہے۔ دوسری طرف جسم میں ایسٹروجن کے اضافے سے بریسٹ کینسر کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ ان کے خیال میں درد شقیقہ کی صورت میں بریسٹ کینسر کے خطرات میں کمی کی بظاہریہی وجہ معلوم ہوتی ہے۔

ڈاکٹر لی اور ان کی ٹیم اب اس تحقیق کے دوسرے مرحلے پر کام کررہے ہیں ۔ جس میں پہلی تحقیق میں شامل خواتین سے رابطہ کرکے ان کی میڈیکل ہسٹری کے بارے میں دوبارہ اعدادوشمار اکٹھے کئے جارہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اب وہ یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ میگرین یا دردشقیقہ کی وہ کونسی اقسام ہیں جن میں بریسٹ کینسر کے خطرات میں خاص طور پر کمی واقع ہوتی ہے۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: ندیم گِل