1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دوحہ میں سماعت: پاکستانی کرکٹرز کا معاملہ ہنوز معلق

12 جنوری 2011

کرکٹ کے کھیل کے نگران عالمی ادارے کے اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے پرانے شیڈول کے تحت تین پاکستانی کرکٹرز کے خلاف اپنی سماعت مکمل تو کر لی ہے تاہم مزید عدالتی کارروائی پانچ فروری تک کے لیے مؤخر کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/zwUu
تصویر: AP

پاکستانی کرکٹرز سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر کے خلاف اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے سلسلے میں قائم اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے منگل کے سہ پہر تک شیڈول عدالتی کارروائی مکمل کر لی ہے۔ ایسے امکانات تھے کہ منگل کی شام تک ٹریبیونل اپنا فیصلہ عام کر دے گا لیکن بعد ازاں اس ٹریبیونل نے اپنی کارروائی پانچ فروری تک ملتوی کر دی۔ سماعت ملتوی کرنے کے حکم میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کرکٹرز کے خلاف کوئی فیصلہ سنایا جا سکتا ہے۔ بلکہ عدالتی سماعت جاری رکھنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ پانچ فروری تک ٹریبیونل کے ارکان شہادتوں اور وکلاء کی بحث کا جائزہ لینے کے بعد حتمی فیصلہ سنا دیں گے۔

Pakistan Cricket Manipulation Mohammad Asif
محمد آصفتصویر: AP

تینوں پاکستانی کھلاڑیوں کے خلاف تین رکنی ٹریبیونل کی کارروائی گزشتہ ہفتہ جمعرات کو شروع ہوئی تھی۔ اس عدالتی کمیشن کے سربراہ انگریز قانون دان مائیکل بیلوف ہیں۔ ٹریبیونل دوحہ شہر کے قطر فنانشل سینٹر میں قائم کیا گیا تھا۔ اس کارروائی میں کھلاڑیوں سے متعلق بے شمار شواہد پیش کیے گئے۔ ان شہادتوں کے وزن کا اعتراف پابندی کے دائرے میں آئے ہوئے تیز بالر محمد آصف نے بھی کیا ہے۔

التواء کے حوالے سے مائیکل بیلوف کے بیان سے واضح ہو گیا ہے کہ ٹریبیونل اپنی کارروائی کے دوران اس مقدمے کی اہمیت سے پوری طرح آگاہ تھا کیونکہ اس کا اثر مجموعی طور پر کرکٹ کے کھیل پر ہو گا۔ بیلوف کے مطابق الزامات کے حوالے سے کسی بھی فیصلے سے قبل انتہائی محتاط مشورت کی ضرورت ابھی باقی ہے اور تحریری فیصلہ اس کے بعد ہی سامنے لایا جا سکتا ہے۔ بیلوف کا مزید کہنا ہے کہ تینوں کرکٹرز پر لگائے گئے الزامات کے تناظر میں جمعرات سے شروع ہونے والی کارروائی کے دوران کسی فیصلے پر پہنچنا خاصا مشکل تھا۔ مائیکل بیلوف نے اس موقع پر میڈیا کو بتایا کہ ان کی سوجی ہوئی آنکھوں سے واضح ہے کہ وہ اس سماعت کے دوران پوری طرح سونے سے قاصر رہے۔

Sharad Pawar Shashank Manohar BCCI
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے صدر شرد پوارتصویر: AP

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مقرر کردہ اینٹی کرپشن ٹریبیونل کی جانب سے التواء کے فیصلے پر سابقہ پاکستانی کھلاڑیوں نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔ ان کھلاڑیوں نے فیصلے کا اعلان نہ کیے جانے پر حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب تینوں کرکٹرز کی جانب سے امید کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سلمان بٹ پر بوجھ بڑھ گیا ہے کیونکہ محمد آصف اور محمد عامر نے نو بال پھینکے جانے کی ذمہ داری کپتان پر عائد کی ہے۔

تین پاکستانی کرکٹرز گزشتہ سال سے عارضی طور پر ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے سے منع کیے جا چکے ہیں۔ ان کھلاڑیوں سے متعلق اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل انگریز کرکٹ ٹیم کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران ایک ایجنٹ مظہر مجید کے ذریعے سامنے آیا تھا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں