1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دوران پرواز آپس میں جھگڑنے پر دو بھارتی پائلٹ گراؤنڈ

عاطف توقیر
4 جنوری 2018

دو بھارتی پائلٹوں کو ایک پرواز کے دوران کاک پٹ میں جھگڑا کرنے پر جہاز اڑانے سے روک دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جیٹ ایئرویز کی ایک پرواز کے دوران کاک پٹ میں یہ جھگڑا ایک مرد اور ایک خاتون پائلٹ کے درمیان ہوا۔

https://p.dw.com/p/2qL1u
Deutschland Absturz Germanwings A320 Cickpit Tür
تصویر: Reuters/L. Foeger

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق نئے سال کے پہلے روز لندن سے ممبئی جانے والی جیٹ ایئرویز کی ایک پرواز کے دوران کاک پٹ میں دونوں پائلٹوں کے درمیان پہلے تند و تیز جملوں کا تبادلہ ہوا، اس کے بعد مرد پائلٹ نے اپنی ساتھی خاتون پائلٹ کے منہ پر تھپڑ رسید کر دیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس کے بعد خاتون پائلٹ کچھ دور کے لیے روتی ہوئی کاک پٹ چھوڑ کر باہر چلی گئی تھی۔

جہاز پر بچے کی پیدائش، ایئر لائن کی جانب سے ہمیشہ سفر مفت

خواتین کریو پر مشتمل پرواز نے دنیا کے گرد چکر لگایا ہے، ایئر انڈیا

بھارتی فضائیہ کا طیارہ لاپتہ، 29 افراد سوار تھے

اے ایف پی کے مطابق یہ واقعہ ایک ایسی پرواز کے دوران پیش آیا، جس میں 324 مسافر موجود تھے۔ متعدد بھارتی اخبارات کے مطابق اس دورانِ پرواز لڑائی میں مرد پائلٹ نے اپنی خاتون ساتھی سے کہا کہ وہ دوبارہ کیبن عملے میں جا ملے۔ بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس دوران ایک موقع پر مرد پائلٹ بھی جہاز کا کنٹرول چھوڑ کر کاک پٹ سے کچھ دیر کے لیے باہر نکل گیا تھا۔

جیٹ ایئرویز کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کاک پٹ عملے کے دوران ایک غلط فہمی اس معاملے کی وجہ بنی۔ تاہم کہا گیا ہے کہ یہ معاملہ فوری طور پر حل کر لیا گیا تھا اور پرواز کا ممبئی کی جانب سفر متاثر نہیں ہوا تھا اور وہ بہ حفاظت ممبئی میں اتری تھی۔

جیٹ ایئرویز کے بیان کے مطابق، ’’ایئرلائن نے اس حوالے سے پوری رپورٹ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) کو بھجوا دی ہے اور اس سلسلے میں داخلی تفتیش مکمل ہونے تک اس معاملے میں ملوث عملے کے ارکان کو جہاز اڑانے سے روک دیا گیا ہے۔

ایئر برلن کی آخری پرواز

بتایا گیا ہے کہ یکم جنوری پیر کے روز یہ پرواز عالمی وقت کے مطابق دس بجے صبح لندن سے اڑی تھی اور نو گھنٹے بعد ممبئی پہنچی تھی۔

اس ایئرلائن کے مطابق، ’’جیٹ ایئرویز مسافروں، عملے اور معاونین کی سلامتی کا بے انتہا خیال رکھتی ہے اور ایسا کوئی بھی معاملہ، جس سے سلامتی کی صورت حال متاثر ہو، اسے برداشت نہیں کیا جاتا۔‘‘