1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دُنیا بھر میں شیروں کی بقاء خطرے میں

15 جولائی 2010

دنیا بھر میں جنگلی ٹائیگرز یا شیروں کی تعداد میں بڑی تیز ی سے کمی ہو رہی ہے۔ اب ان کی تعداد اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ ان کی نسل کے کرہ ارض سے مٹ جانے کا خطرہ لاحق ہے۔

https://p.dw.com/p/OK30
انڈونیشیا کے شہر بالی میں شیروں کے تحفظ کے لیے یہ کانفرنس ہوئی

ایسے شیروں کی ایک مختصر تعداد ملائیشیا، انڈونیشیا، روس، چین، ویتنام، کمبوڈیا، لاؤس، بھوٹان، برما، روس، تھائی لینڈ، نیپال، بھارت اور بنگہ دیش میں ابھی بھی موجود ہے۔

اس ہفتے انڈونیشیا کے شہر بالی میں ہونے والی ایک کانفرنس میں تیرہ ممالک نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ بقاء کے خطرے سے دوچار شیروں کے تحفظ کے لئے ہرطرح کےٹھوس اقدامات کیے جائیں گے اور آئندہ بارہ سالوں میں ٹائیگرز کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے ان کی تعداد میں دو گنا اضافہ کیا جائےگا۔

Sibirischer Tiger
دنیا بھر میں جنگلی ٹائیگرز یا شیروں کی تعداد میں بڑی تیز ی سے کمی ہو رہی ہےتصویر: WWF / Vasily Solkin

جانوروں کے حقوق کے علمبرداروں کا اندازہ ہےکہ آج کل جنگلات میں آزاد پھرنے والے ان ٹائیگرز کی کل تعداد تقریباً 3200 ہے۔ ان کی نسل کے تحفظ کے لئے سینٹ پیٹرز برگ میں اس سال ستمبر میں بھی ایک بین الاقوامی کانفرس منعقد کی جا رہی ہے۔ اس کانفرنس میں وہ ممالک شرکت کریں گے، جہاں یہ ٹائیگرز پائے جاتے ہیں۔ اس کانفرنس میں شیروں کے تحفظ کے لئے دنیا بھر میں تعاون بڑھانے کا فیصلہ ہوگا۔ اِس کے ساتھ ساتھ اُن جنگلات کے مکمل تحفظ کے بھی منصوبے بنائے جائیں گے، جہاں یہ جانور آزاد فضا میں رہتے ہیں۔

WWF Logo
عالمی تنظیم ورلڈ وائڈ فنڈ فار نیچر کے مطابق ٹائیگرز کی نسل کے تحفظ کے لئے کم از کم 356 ملین ڈالر درکارہیں

عالمی تنظیم WWF یعنی ورلڈ وائڈ فنڈ فار نیچر کے سربراہ Michael Baltzer کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں ٹائیگرز کی نسل کے فوری تحفظ کے لئے تیرہ ممالک نے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کا اظہار کیا ہے مگر ان منصوبوں پر فوری عملدرآمد کے لئے کم از کم 356 ملین ڈالر کی رقوم درکار ہوں گی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شیروں کی نسل کو سب سے بڑا خطرہ ان شکاریوں سے ہے، جو ان کے جسمانی اعضاء، کھال اور ہڈیاں حاصل کرنے کے لئےانہیں موت کے گھاٹ اتار دیتے ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ کچھ ممالک ایسے بھی ہیں، جہاں ان کی ہڈیاں اور جسمانی اعضاء دوائیاں بنانے میں استعمال کیے جاتے ہیں۔

ٹائیگرز کو تحفظ دینے پر متفق تیرہ ممالک کی رائے میں اس جنگلی جانورکی بقاء خطرے میں ہے اور اسے در پیش مسائل اور خطرات سے محفوظ رکھنے کے لئے ایسے فوری اقدامات کی اشد ضرورت ہے، جو سرحدوں سے بالاتر ہوں ۔ ٹائیگرز کے شکار اور ان کے جسمانی اعضاء کے استعمال پر فوری پابندی عائد کی جانی چاہیے۔ ماہرین کے ایک اندازے کے مطابق 50 سال پہلے ایشائی ممالک میں پائے جانے والے ان ٹائیگرز کی تعداد 50000 سے زائد تھی، اب جنگل کے اِس بادشاہ کی بقاء ہی خطرے میں ہے۔

رپورٹ: سائرہ حسن شیخ

ادارت : امجد علی