1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روسی ایٹمی آبدوز، آتشزدگی سے نو افراد زخمی

30 دسمبر 2011

روسی بحریہ کی ایک ایٹمی آبدوز میں آگ لگنے کے نتیجے میں نو افراد معمولی زخمی ہو گئے ہیں۔ ماسکو سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ہنگامی امدادی کارکن آج جمعے کی صبح تک اس آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف تھے۔

https://p.dw.com/p/13bm9
اس ایٹمی آبدوز کا نام یکاترن برگ ہےتصویر: dapd

جرمن خبر ایجنسی ڈی پی اے نے روسی دارالحکومت سے اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ زخمی ہونے والے تمام کارکن فائر بریگیڈ کے کارکن تھے جو آگ بجھانے کی کوششوں کے دوران دھوئیں میں سانس لینے کی وجہ سے زخمی ہو گئے۔

ہنگامی حالات کے مقابلے کی روسی وزارت نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ زخمیوں کو علاج کے لیے فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا جہاں سے علاج کے بعد انہیں فارغ کیا جا چکا ہے۔

Atom U-Boot in Murmansk
تصویر: AP

روسی حکام کے مطابق اس ایٹمی آبدوز کا نام یکاترن برگ ہے اور اس پر عام حالات میں بین البر اعظمی بیلیسٹک میزائل نصب ہوتے ہیں۔ اس آبدوز کو آگ مقامی وقت کے مطابق جمعرات کی سہ پہر اس وقت لگی جب وہ بحر منجمد شمالی کی بندرگاہ مورمانسک میں کھڑی تھی۔ مورمانسک کی بندرگاہ روسی دارالحکومت ماسکو سے 900 کلو میٹر شمال کی طرف واقع ہے۔

ماسکو میں حکام نے اس آبدوز پر آتشزدگی کا ذمہ دار بندرگاہ پر کام کرنے والے ان کارکنوں کو ٹھہرایا ہے جنہوں نے مبینہ طور پر اس آبدوز کے پاس پڑی لکڑیوں کو حادثاتی طور پر آگ لگا دی تھی۔ اس آبدوز کا بحری جاسوسی کے آلات کے ذریعے پتہ لگانے کو مشکل بنانے کے لیے اس کی بیرونی سطح پر جزوی طور پر ربڑ بھی استعمال کیا گیا ہے۔

روسی خبر ایجنسی انٹر فیکس نے لکھا ہے کہ اس ایٹمی آبدوز کا bow کہلانے والا حصہ جزوی طور پر لیکن عالمی وقت کے مطابق جمعے کی صبح چھ بجے کے بعد تک بھی جل رہا تھا۔ تب اس آگ کو لگے 12 گھنٹے سے زیادہ کا وقت ہو چکا تھا۔

Kola Bay in Murmansk
مورمانسک کی بندرگاہتصویر: RIA Novosti

ماسکو سے آمدہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ فائر برگیڈ کے کارکن پانی استعمال کرتے ہوئے اس آبدوز کے درجہء حرارت کو کم رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس بارے میں ایمرجنسی امور کے روسی وزیر سیرگئی شوئیگو نے جمعے کی صبح قومی ٹیلی وژن چینل 'روسیہ‘ کو بتایا تھا کہ آگ پر اگلے پانچ یا چھ گھنٹوں میں قابو پا لیا جائے گا۔

جس وقت اس آبدوز پر آگ لگی، تب اس کا ایٹمی ری ایکٹربند تھا۔ روسی وزارت دفاع کے مطابق اس آبدوز سے مورمانسک کی بندرگاہ کے علاقے میں نہ تو کسی قسم کے تابکار مادوں کا اخراج دیکھنے میں آیا ہے اور نہ ہی ہوا میں کوئی ایٹمی آلودگی ریکارڈ کی گئی ہے۔

تازہ رپورٹوں کے مطابق روسی حکام نے کہا ہے کہ اس آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ حادثے کے وقت اس آبدوز میں اس کے عملے کے بہت سے ارکان بھی موجود تھے۔ مورمانسک کی بندرگاہ ناروے کے قریب ہے اور وہاں قیام کے دوران اس ایٹمی آبدوز کی دیکھ بھال اور مرمت کا کام کیا جا رہا تھا۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: حماد کیانی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں