1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس: ایٹمی چرنوبیل کے بعد کیمیکل چرنوبیل کا خطرہ

عابد حسین17 مارچ 2016

ماحول دوستوں کے مطابق استعمال شدہ کیمیاوی مواد کے ایک انتہائی بڑے گودام سے زہریلے مواد کے خارج ہونےکی صورت میں روس کے دوسرے بڑے شہر سینٹ پیٹرزبرگ کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ اس مناسبت سے ’کیمیکل چرنوبل‘ کا حوالے دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IEc9
تصویر: picture alliance/JOKER

روس کے جنوب مغرب میں کراسنی بور کے علاقے میں سن 1970 سے 180 ایکڑ رقبے پر کھلے آسمان تلے زہریلے کیمیکل مواد کا ایک انتہائی بڑا گودام قائم ہے۔ اِس میں کئی اسٹور ہیں اور کچھ میں سیال مواد اور کچھ میں خشک کیمیاوی مواد جمع کیا جاتا ہے۔ اندازوں کے مطابق اِس ذخیرے میں دو ملین ٹن استعمال شدہ زہریلا مواد اب تک جمع ہو چکا ہے۔ اِس ذخیرے کا ایک تالاب 27 میٹر یا 88 فٹ گہرا ہے اور یہ سات منزلوں کے مساوی گہرائی رکھتا ہے۔ بلندی سے یہ ایک اسٹیڈیم کی طرح دکھائی دیتا ہے۔

اِسی علاقے کی پچاس سالہ ماحول دوست کارکن وکٹوریا ماکاروفا نے کراسنی بور کے گودام کے خلاف حال ہی میں انتیس روزہ بھوک ہڑتال بھی کی تھی اور وہ سینٹ پیٹرزبرگ کے حکام کی توجہ اِس خوفناک صورت حال کی طرف دلانا چاہتی تھیں۔ سابقہ سوویت یونین میں چرنوبل کے مقام پر قائم ایٹمی تنصیبات کا نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے سے وسیع پیمانے پر تابکاری کا اخراج ہوا تھا۔ اُسی تناظر میں کراسنی بور کی خوفناکی کے احساس میں ماحول دوست کہنے لگے ہیں کہ انتہائی بڑی آبادی کا حامل روسی شہر ’کیمیکل چرنوبل‘ جیسی صورت حال کا سامنا کر سکتا ہے۔

کراسنی بور نامی کیمیکل ویسٹ اسٹوریج روس کے کثیرالثقافتی شہر سینٹ پیٹرزبرگ سے تیس کلومیٹر کی مسافت پر واقع ہے۔ روس کے دوسرے بڑے شہر کی سٹی کونسل نے کیمیاوی اسٹوریج کی صورت حال کو پیچیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اب یقینی طور پر سنگین ہو چکی ہے۔ حکام نے اسٹور سے زہریلے مواد کے خارج یا لیک ہونے کو بعید از قیاس قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اِس مناسبت سے گودام کو محفوظ کنٹرول میں رکھا گیا ہے۔

کراسنی بور کو روس میں استعمال شدہ زہریلے کیمیائی مواد کے بےشمار گوداموں میں سے ایک شمار کیا جاتا ہے۔ گرین پیس کے ماحول دوست کارکن الیکسی کیسلیوف کا کہنا ہے کہ روس میں کیمیاوی مواد ذخیرہ کرنے والے گوداموں کی تعداد سینکڑوں میں ہے اور ان میں لاکھوں ٹن مواد رکھا گیا ہے۔ ان میں ماسکو شہر کے مشرق میں 370 کلومیٹر کی دوری پر واقع ڈیرژنیسک نامی صنعتی شہر میں زہریلے کیمیکل فضلے کا انتہائی بڑا اسٹور موجود ہے۔

Russland alte Frau
چرنوبل میں تابکاری پھیلنے کے بعد خالی ہو جانے والے ایک گاؤں میں چلتی اکیلی بوڑھی عورتتصویر: picture-alliance/dpa/E.Eryomov

الیکسی کیسلیوف کا کراسنی بور کے حوالے سے کہنا ہے کہ یہ غیر معمولی حجم کا حامل ہے اور اِس کے حالت مسلسل خراب سے خراب تر ہو رہی ہے۔ تقریباً تین برس قبل روسی وزیراعظم دیمتری میدویدیف نے اِس عزم کا اظہار کیا تھا کہ کراسنی بور کے کیمیکل فضلے کے گودام کو بند کر دیا جائے گا۔ ابتدائی سروے کے مطابق ماہرین نے اندازہ لگایا ہے کہ کراسنی بور اب جتنا بڑا گودام بن چکا ہے، اُس کے اندر رکھے زہریلے کیمیکل مواد کو تلف کرنے کے لیے 860 ملین ڈالر درکار ہیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید