1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روہنگيا مہاجرين کے ليے قريب ساڑھے تين سو ملين ڈالر کی امداد

عاصم سلیم
24 اکتوبر 2017

جنيوا ميں منعقدہ ڈونرز کانفرنس ميں کیے جانے والے تازہ وعدوں کے بعد روہنگيا مسلمانوں کے ليے اعلان کردہ مالی امداد اب 345 ملين ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2mOL7
Geflüchtete Rohingya in Banglades
تصویر: Reuters/J. Silva

اقوام متحدہ کی انسانی بنيادوں پر امداد سے متعلق ايجنسيوں کے مطابق بنگلہ ديش ميں موجود روہنگيا مسلمان مہاجرين کی مدد کے ليے گزشتہ روز جنيوا ميں منعقدہ ڈونرز کانفرنس ميں 228 ملين ڈالر کے وعدے سامنے آئے ہيں۔ يورپی يونين اور سعودی شاہی فنڈ کے علاوہ مجموعی طور پر سينتيس نمائندگان نے امداد کے وعدے کيے۔

ميانمار کی شمالی رياست راکھين ميں سکيورٹی فورسز کی کارروائيوں سے فرار ہو کر پچھلے ڈھائی ماہ ميں تقريباً چھ لاکھ روہنگيا مسلمان بنگلہ ديش پہنچ چکے ہيں۔ يہ پناہ گزين کوکس بازار کے علاقے ميں مقيم ہيں اور ان کی ديکھ بھال اور ضروريات پوری کرنے کے ليے انسانی بنيادوں پر امداد سے متعلق ايجنسياں متعدد مرتبہ مدد کی اپيليں کر چکی ہيں۔ مختلف ممالک کی جانب سے اس سے قبل 116 ملين ڈالر کے وعدے سامنے آئے تھے۔ اب تيئس اکتوبر کو منعقدہ کانفرنس ميں 228 ملين ڈالر کے اضافے کے ساتھ اب مجموعی امداد کا حجم 345 ملين ڈالر ہو چکا ہے۔

Schweiz UN-Geberkonferenz Rohingya Flüchtlinge
تصویر: Reuters/D. Balibouse

اقوام متحدہ نے آئندہ برس فروری تک مہاجرين کو بنيادی سہوليات کی فراہمی کے ليے 434 ملين ڈالر کی اپيل کی تھی، جس ميں سے اب تک 345 ملين ڈالر کے وعدے سامنے آئے ہيں۔ سب سے زيادہ امداد کا اعلان برطانيہ نے کيا اور قريب تريسٹھ ملين ڈالر فراہم کرنے کا کہا۔ روہنگيا مسلمانوں کے ليے يورپی کميشن نے ساڑھے بياليس ملين يورو فراہم کرنے کا کہا جب کہ امريکا نے فی الحال اڑتيس ملين ڈالر بطور امداد دينے کا اعلان کيا۔ علاوہ ازيں سويڈن اور آسٹريليا نے قريب تيئس تيئس ملين اور سعودی عرب نے بيس ملين ڈالر دينے کا اعلان کيا۔ امريکا اور کينيڈا کی طرف سے مزيد امداد کا عنديہ بھی ديا گيا۔

يہ امدادی رقوم اقوام متحدہ کی ذيلی ايجنسيوں کو فراہم کی جائيں گی، جو کوکس بازار کے کيمپوں ميں موجود روہنگيا مسلمانوں کو بنيادی سہوليات کی فراہمی يقينی بنائيں گی۔

جنيوا ميں منعقدہ کانفرنس ميں آٹھ لاکھ سے زائد پناہ گزينوں کی ميزبانی کرنے پر بنگلہ ديشی حکومت کی اور ان مہاجرين کی ديکھ بھال کے ليے مختلف ايجنسيوں کی تعريف بھی کی گئی۔