1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ریو پیرالمپکس اداسی کے سائے میں اختتام پذیر

عابد حسین19 ستمبر 2016

ایران کے ایک سائیکلسٹ ریو پیرالمپکس میں مقابلے کے دوران حادثے میں زخمی ہونے کے بعد جانبر نہیں ہو سکے۔ اُن کی رحلت نے خصوصی افراد کے اولمپکس مقابلوں پر اداسی کی چادر پھیلا دی۔

https://p.dw.com/p/1K4nB
بہمن گلبارنژادتصویر: picture-alliance/dpa/F. Ashtari

ایرانی ایتھلیٹ کا حادثہ ریو پیرالمپکس کے اختتام سے ایک روز قبل پیش آیا۔ اڑتالیس برس کے سائیکلسٹ بہمن گلبارنژاد سائیکل ریس کے دوران سڑک پر گر پڑے۔ اس حادثے میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔ اِس سے قبل کہ وہ طبی امداد کے لیے ریو ڈی جنیرو کے ہسپتال تک پہنچائے جاتے، وہ دم توڑ گئے۔ انٹرنیشنل پیرالمپکس کمیٹی کے ترجمان کریگ اسپینس نے نہایت افسوس کے ساتھ اُن کی رحلت کی تصدیق کی۔

گلبار نژاد اُس سائکلینگ مقابلے میں شریک تھے، جس میں جسمانی معذوری کے باوجود سڑک پر سائیکل چلانے کی مہارت دکھانا ہوتی ہے۔ اس ڈسپلن میں دو گھنٹے سے زائد سائکلنگ کرنی ہوتی ہے۔ وہ اِس مقابلے میں اُس وقت اپنی سائیکل سے گر پڑے جب وہ ایک پہاڑ ی سڑک سے اترائی پر تھے۔ ایسا خیال کیا گیا ہے کہ ایرانی ایتھلیٹ اترائی کے وقت اپنا کنٹرول نہیں رکھ سکے تھے۔ اتوار کے روز پیرالمپکس کی اختتامی تقریب میں ایرانی ایتھلیٹ کے لیے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

Paralympische Spiele 2016 Siamand Rahman
ایرانی ریکارڈ ساز ویٹ لفٹر سیامند رحمانتصویر: Mehr

ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے ایتھلیٹ کی ناگہانی رحلت پر کہا کہ اُن کے اِس طرح رخصت ہونے پر ساری قوم اداس ہو گئی ہے۔ انٹرنیشنل پیرالمپکس کمیٹی کے ریو میں موجود حکام نے گلبار نژاد کی رحلت کی اطلاع ایران میں اُن کے اہل خانہ کہ پہنچا دی ہے۔ انہوں نے اپنے پیچھے اپنی بیوی کے علاوہ ایک بیٹا چھوڑا ہے۔ وہ سن 2012 کے لندن پیرالمپکس میں شریک ہوئے تھے۔

دوسری جانب ایران کے ویٹ لفٹر سیامند رحمان نے 310 کلوگرام وزن اٹھا کر ہیوی ویٹ کیٹگری میں ایک نیا ریکارڈ بناتے ہوئے طلائی تمغہ جیتا تھا۔ انہوں خصوصی افراد کے اولمپک مقابلوں میں ویٹ لفٹنگ کی تمام کیٹگریز میں سب سے زیادہ وزن اٹھانے کا نیا ریکارڈ بھی قائم کیا۔

ریو پیرالمپکس میں چین نے سب سے زیادہ تمغے جیتے اور پہلی پوزیشن حاصل کی۔ چین ایک سو سے زائد گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہا۔ دوسرے مقام پر برطانیہ جبکہ یوکرائن کو تیسری پوزیشن حاصل ہوئی۔

ریو گیمز میں ایرانی اسپیشل ایتھلیٹس کی کارکردگی بھی شاندار رہی ہے۔ ایرانی کھلاڑی چوبیس تمغے جیتنے میں کامیاب رہے۔ ان میں آٹھ طلائی، نو چاندی اور سات کانسی کے تمغے شامل ہیں۔

پندرہویں پیرالمپکس میں ایران کے اتھلیٹوں کی تعداد ایک سو گیارہ تھی۔ ان میں اٹھاسی مرد اور 23 خواتین شامل تھیں۔ ایک پاکستانی ایتھلیٹ بھی کانسی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب رہا۔