1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زاٹُو زابالی: باسکٹ بال کا نیا جرمن ستارہ

20 اپریل 2020

جرمنی میں فٹ بال جیسا جنون باسکٹ بال میں نہیں پایا جاتا لیکن پھر بھی یہ مقبول کھیلوں میں شمار ہوتا ہے۔ اس کھیل میں جرمنی نے کئی عالمی شہرت کے کھلاڑی پیدا کیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3bAKz
Basketballerin Satou Sabally
تصویر: picture-alliance/AP Images/J. Raoux

زاٹُو زابالی محض اکیس برس کی نوجوان لڑکی ہیں لیکن وہ باسکٹ بال کی دنیا کے افق پر ابھرنے والا ایک نیا ستارہ ہیں۔ وہ اس چھوٹی سی عمر میں اس کھیل کی دنیا میں سب سے معتبر لیگ کا حصہ بن گئی ہیں۔ اس طرح سترہ اپریل کا دن زابالی کی زندگی کا ناقابل فراموش دن تھا کیونکہ اس روز امریکا کی ویمنز نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن (WNBA) کی ایک اہم ٹیم ڈیلس ونگز نے انہیں اپنا کھلاڑی قرار دیا ہے۔

اس انتخاب سے قبل زابالی امریکی شہر اوریگن کے ایک کالج میں پڑھتی تھیں۔ اسی کالج میں پڑھنے کے دوران ہی وہ مقامی سطح پر باسکٹ بال کے میچوں میں باقاعدگی سے حصہ لیتی تھیں۔ ان میچوں میں شاندار کارکردگی کے اعتراف میں ڈیلس ونگز نے زابالی کو اپنی اس ٹیم کا حصہ بنا لیا جو امریکا میں خواتین باسکٹ بال کی نیشنل لیگ میں شرکت کرتی ہے۔

ڈیلس ونگز میں شمولیت کے بعد زابالی کا اپنے ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ اس انتخاب کے موقع پر وہ بہت زیادہ مصروف ہو گئیں اور اس سے پہلے ان کی زندگی کبھی اتنی مصروف نہیں تھی۔ ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں شمولیت کے بعد بہت سارے دفتری امور نمٹائے گئے اور وہ کچھ بھی کھانے کے قابل نہیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیے: ڈرک نووٹسکی کی باسکٹ بال سے ریٹائرمنٹ

یہ امر اہم ہے کہ صرف اکیس برس کی عمر میں کبھی کسی جرمن مرد یا خاتون کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہوا کہ وہ امریکا کی فرسٹ کلاس باسکٹ بال قومی لیگ کی کسی ٹیم میں شامل کیے گئے ہوں۔ زابالی کا کہنا ہے امریکی نیشنل لیگ کے میچوں کے دورران انہیں بہت سے مشہور باسکٹ بال کے کھلاڑیوں کے ساتھ ملنے کا بھی موقع ملے گا۔ ان ملاقاتوں میں وہ جرمنی کے شہرہٴ آفاق کھلاڑی ڈِرِک نووٹسکی سے بھی ملیں گی اور کھیل پر بات کریں گی۔

دوسری جانب باسکٹ بال کھیل میں جرمن لیجنڈ ڈِرِک نووٹسکی نے اس اعزاز کے ملنے کے بعد زاٹُو زابالی کو شاندار الفاظ میں مبارک دی ہے۔ نووٹسکی عالمی شہرت کے کھلاڑی ہیں اور مردوں کی باسکٹ بال لیگ میں ڈیلس میورک سے کھیلتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: امریکی باسکٹ بال کھلاڑی کوبی برائنٹ کو زبردست خراج عقیدت

زابالی میں باسکٹ بال کی صلاحیت کی دریافت نو برس کی عمر میں جرمن دارالحکومت برلن میں کھیلنے کے دوران ایک کوچ نے کی تھی۔ وہ برلن کی کئی مقامی ٹیموں کے ساتھ باسکٹ بال کھیلتی رہی ہیں۔ انیس برس کی عمر میں انہوں نے اوریگن یونیورسٹی میں سوشل سائنسز کے ڈسپلن میں شمولیت اختیار کر لی اور اگلے چند ماہ کے دوران وہ اپنی ڈگری حاصل کرنے والی ہیں۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ زابالی نے باسکٹ بال کھیلنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔

Basketballerin Satou Sabally
تصویر: Getty Images/AFP/E. Miller

زابالی نے اوریگن میں ابتدائی تین برسوں کے دوران اپنی ٹیم کے لیے تین ٹائٹل جیتنے میں شاندار کردار ادا کیا اور اس طرح وہ وہاں کے باسکٹ بال کے ناقدین اور سینیئر کھلاڑیوں کی نظر میں آ گئیں۔ ان کی شوٹنگ کی صلاحیت کے سبھی معترف ہو گئے کیونکہ وہ دونوں ہاتھوں سے شوٹ کرنے میں مہارت رکھتی ہیں۔ ان کو اوریگن کی ویمنز باسکٹ بال کے حلقے 'یونی کورن‘ کے نام سے پکارتے ہیں۔

ع ح ، ع آ (ژورگ شٹروشائن )

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں