1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

زندہ مادے کی نقل، بائیو انسپریشن کاریں

30 جنوری 2010

کار ساز ادارے ٹویوٹا نے اب سے کچھ برس قبل جب اپنی کاروں میں حفاظتی سہولتوں کو مزید بہتر کرنے کا فیصلہ کیا تو انہوں نے بائیو انسپریشن Bio-Inspiration کے میدان میں بھی تحقیق کرنے کا منصوبہ بنایا۔

https://p.dw.com/p/LngM
تصویر: AP

بائیو انسپریشن دراصل تحقیق کا وہ میدان ہے جس میں قدرتی چیزوں کو سامنے رکھتے ہوئے مختلف مسائل کے حل کے لئے ایجادات کی جاتی ہیں، یعنی قدرت کی طرف سے جو اعضا یا نظام وجود میں لائے گئے ان کی نقل کرتے ہوئے ٹیکنالوجی تیار کرنا۔

اسی سلسلے میں ٹویوٹا کمپنی کی ملاقات سویڈن کی لُنڈ یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف بائیالوجی کے پروفیسر ایرِک وارنٹ سے ہوئی جو حشرات کی رات میں دیکھنے کی صلاحیت پر تحقیق کررہے تھے۔ پروفیسر ایرک کے مطابق اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت رکھنے والے حشرات مثلا جانوروں کی لِید میں پائے جانے والے بعض حشرات یا بھنوروں سے بہت کچھ سیکھا جاسکتا ہے۔

پروفیسر ایرک وارنٹ اور ان کی ٹیم کے دیگر محققین دیکھنے کی صلاحیت رکھنے والے ایک انتہائی جدید نظام کی تیاری کے لئے گزشتہ 25 برس سے تحقیق میں مصروف ہیں۔ ایرک وارنٹ نے اس سلسلے میں مختلف جانوروں میں دیکھنے کی صلاحیت کا بغور مشاہدہ کیا، خاص طور پر اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت رکھنے والے جانداروں کا۔ ان جانداروں میں رات میں دیکھنے کی صلاحیت رکھنے والے حشرات مثلا، پتنگے، بھنورے اور شہد کی مکھیاں بھی شامل تھیں۔

پتنگے،بھنورے اور شہد کی مکھیوں کی Compound Eyes یعنی مرکب آنکھیں ہوتی ہیں، یعنی انسانی آنکھ کے برعکس ان میں دیکھنے کے لئے ایک سے زائد لینز یا عدسے ہوتے ہیں، لیکن یہ سب مل کر اس طرح سے کام کرتے ہیں کہ آنکھ کے لئے عکس صرف ایک ہی بنتا ہے۔ ان کے ریٹینا پر روشنی کے لئے ایسے حساس سیل موجود ہوتے ہیں جو بہت کم روشنی میں بھی عکس کو دیکھ سکتے ہیں۔ جیسے ہی اندھیرا پھیلتا ہے ان کے ریٹینا اتنے لچکدار ہوجاتے ہیں کہ وہ ایک وقت میں ایک سے زائد مناظر دیکھ سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر کسی خاص وقت میں ریٹینا کا ایک حصہ اگر ایک پھول پر مرتکز ہوگا تو دوسرا حصہ کسی اور اندھیرے مقام پر ہونے والی حرکت کو نوٹ کر رہا ہوگا۔

ایرک وارنٹ سویڈن کی لُنڈ یونیورسٹی کے شعبہ ریاضی کے پروفیسر ہینرِک مالم Henrik Malm، اور ماگنَس اوسکارسن Magnus Oskarsson اور ٹویوٹا موٹر کمپنی کے انجیئروں کے ساتھ مل کر حشرات کی اندھیرے میں دیکھنے کی اس صلاحیت کو اب حسابی فارمولوں یعنی Mathematical Algorithms میں تبدیل کرچکے ہیں۔ یہ فارمولے رات میں دیکھنے کے قابل جدید اور بالکل ہی اچھوتے کیمروں میں امیج سازی کے لئے بنیادی کردار ادا کریں گے۔

ہینرک مالم کا ، جن کے زیر نگرانی سارا حسابی عمل مکمل کیا گیا، کہنا ہے کہ ہم نے جو حسابی فارمولے ترتیب دیے ہیں وہ کم روشنی میں آنکھ کی دیکھنے کی میں اضافے کی صلاحیت کو سامنے رکھ کر بنائے گئے ہیں۔

برسلز میں ٹویوٹا موٹر کمپنی کے تحقیقی مرکز میں رات میں دیکھنے کی صلاحیت کے حامل اس کیمرے پر اب تجربات جاری ہیں۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : عاطف بلوچ