1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سب سے زيادہ شراب يورپ ميں پی جاتی ہے، ورلڈ ہيلتھ آرگنائزيشن

28 مارچ 2012

يورپی کميشن اور ورلڈ ہيلتھ آرگنائزيشن کے مطابق دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں يورپی ممالک کے باشندے سب سے زيادہ شراب نوشی کرتے ہيں۔

https://p.dw.com/p/14TVK
تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق يورپی کميشن اور ورلڈ ہيلتھ آرگنائزيشن کی رپورٹ ميں اس بات کا انکشاف کيا گيا ہے کہ يورپ ميں دنيا کے دیگر علاقوں سے زيادہ شراب پی جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق يورپی ممالک ميں بسنے والے لوگ سالانہ اوسطا 12.5 ليٹر شراب پيتے ہيں۔ البتہ شراب نوشی کی شرح پورے يورپ ميں يکساں نہيں ہے۔

يورپی کميشن اور ورلڈ ہيلتھ آرگنائزيشن کی رپورٹ کے مطابق شراب نوشی ميں مشرقی اور وسطی مشرقی يورپی ممالک سر فہرست ہيں جہان بالغان سالانہ اوسطاٍ 14.5 ليٹر الکوحل پيتے ہيں۔ اس کے علاوہ یہ شرح يورپ کے مغربی اور وسطی مغربی علاقوں ميں 12.4 جبکہ جنوبی يورپ ميں 11.2 ليٹر ہے۔ شمال يورپی ممالک جنہيں Nordic Countries بھی کہا جاتا ہے، ميں سالانہ بنيادوں پر سب سے کم 10.4 ليٹر الکوحول پی جاتی ہے۔

ورلڈ ہيلتھ آرگنائزيشن کے يورپی ممالک کی ڈائريکٹر Zsuzsanna Jakab کا کہنا ہے کہ يورپی ممالک کے اس رجحان کے معاشرے اور اس کے افراد پر براہ راست اثرات مرتب ہوتے ہيں۔

البتہ اگر ان اعداد و شمار کو ورلڈ ہيلتھ آرگنائزيشن کی جانب سے مقرر کردہ ’خطرناک شراب نوشی‘ کے تناظر ميں ديکھا جائے تو ايک مختلف تصوير سامنے آتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کھانے کے وقت سے کافی پہلے يا اس کے کافی بعد شراب پينا، گھروں سے باہر مختلف مقامات پر شراب پينا اور وقت بے وقت شراب پينا ايسی عادتيں ہيں جنہيں خطرناک يا نقصان دہ شراب نوشی کے زمرے ميں شامل کيا جا سکتا ہے۔ اس سلسلے ميں يورپ کے مختلف حصوں کو ايک سے پانج تک کے درجوں ميں تقسيم کيا گيا ہے جہاں ايک نمبر سب سے کم نقصان دہ ہے اور پانچ سب سے زيادہ۔ اس درجہ بندی کے اعتبار سے شمالی يورپی ممالک 2.8 کی خطرناک سطح پر ہيں جبکہ يورپ کے وسط اور مشرق ميں واقع ممالک 2.9 پر ہيں۔ مغربی يورپ ميں يہ سطح 1.5 اور جنوبی يورپ ميں 1.1 ہے۔

مشرقی يورپی ممالک ميں بالغان سالانہ اوسطاٍ 14.5 ليٹر الکوحل پيتے ہيں
مشرقی يورپی ممالک ميں بالغان سالانہ اوسطاٍ 14.5 ليٹر الکوحل پيتے ہيںتصویر: picture-alliance/dpa

يورپی کميشن اور ورلڈ ہيلتھ آرگنائزيشن کی رپورٹ ميں اس بات کا بھی انکشاف کيا گيا ہے کہ قريب چاليس بيمارياں ايسی ہيں جن کی کڑی شراب نوشی سے جا ملتی ہے۔ ورلڈ ہيلتھ آرگنائزيشن کے ايک سابقہ جائزے کے مطابق عالمی طور پر سالانہ 2.5 ملين افراد الکوحول کے غير ذمہ دارانہ استعمال کی وجہ سے اپنی جان سے ہاتھ دھو بيٹھتے ہيں۔

رپورٹ: عاصم سليم

ادارت: کشور مصطفی