1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری لنکا میں بھرپور جنگ کے خدشات میں اضافہ

18 دسمبر 2006

سری لنکا کی حکومت نے کہا ہے کہ ایک بڑی جنگ چھڑ جانے کے خطرے اور حالیہ چند ہفتوں میں بھاری گولہ باری اور مارٹر گولوں کے تبادلے کی وجہ سے ٹامل باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کے ہزار سے زیادہ شہری حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں کی طرف نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔سری لنکا کی وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق نومبر کے آغاز سے اب تک تامل علاقوں سے 16 ہزار سے زائد افراد نقل مکانی کر چکے ہیں اور سیکورٹی فورس

https://p.dw.com/p/DYI3
تصویر: AP

ان کو رہایش، خوراک اورطی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

سری لنکا کی فوج کے سربراہ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ فوج بہت جلد مشرقی علاقے کو تامل باغیوں سے خالی کرنے کے لیے ایک بڑا اپریشن شروع کرنے والی ہے۔اقوام متحدہ اور بین الاقوامی مبصرین پہلے ہی سرکاری فوج اور تامل باغیوں کے درمیان گولہ باری اور فائرنگ کے تبادلے کی زد میں موجود 35000 شہریوں کی نازک صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔

ناروے کے امن مشن نے بھی تامل باغیوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ لوگوں کو اپنے جنگ زدہ علاقوں سے نکلنے نہیں دے رہے جبکہ فوج ان کو ٹامل علاقوں میں جانے کی اجازت نہیںدے رہی۔دوسری طرف تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ تامل ٹائیگرز کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ کی موت ایک بھرپور جنگ کا باعث بن سکتی ہے۔