1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری لنکا میں تازہ جھڑپیں

17 نومبر 2008

سری لنکا میں سرکاری دستوں نے تامل باغیوں کے ساتھ ہونے والی لڑائی کے دوران دفائی لحاظ سے اہم کئی مقامات پر قبضہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/FwmZ
فوجی ترجمان نے ہلاکتوں کے بارے میں کوئی اطلاع دئیے بغیر کہا کہ ہم نےMankulam پر قبضہ کرکے باغیوں تک اشیا کی ترسیل روک دی ہے۔تصویر: AP

سری لنکا کی فوج کے ترجمان بریگیڈئیر اُدایا نانایاکارا کا کہنا ہے کہ یہ علاقہ باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں اشیا کی ترسیل کے لئے سب سے اہم تھا۔ فوجی ترجمان نے ہلاکتوں کے بارے میں کوئی اطلاع دئیے بغیر کہا کہ ہم نےاس علاقے پر قبضہ کرکے باغیوں تک اشیا کی ترسیل روک دی ہے۔

Sri Lanka nach dem Waffenstillstand
سرکاری اطلاعات کے مطابق اتوار کے روز ہونے والی جھڑپوں میں توپ خانے کے علاوہ جنگی جہازوں کی مدد سے بھی باغیوں کے ٹھکانوں اور اسلحے کی ذخیرہ گاہوں پربمباری کی گئیتصویر: AP

سرکاری کنٹرول میں لئے جانے والے علاقوں میں Mankulam نامی علاقہ بھی ہے جو گزشتہ آٹھ برسوں سے باغیوں کے قبضے میں تھا۔ اس لڑائی کے دوران ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں اب تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔


دریں اثنا سرکاری اطلاعات کے مطابق اتوار کے روز ہونے والی جھڑپوں میں توپ خانے کے علاوہ جنگی جہازوں کی مدد سے بھی باغیوں کے ٹھکانوں اور اسلحے کی ذخیرہ گاہوں پربمباری کی گئی تاہم تامل فائیٹرز کی جانب سے ان جھڑپوں کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

امدادی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق باغیوں کے زیرکنٹرول علاقے میں تقریبا دو لاکھ تیس ہزار افراد آباد ہیں۔