1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری لنکا: نجی اداروں کو سرکاری تحویل میں لینے کا قانون

14 نومبر 2011

سری لنکا میں اپوزیشن جماعتوں اور میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے غیرمنافع بخش نجی اداروں کو سرکاری تحویل میں لینے کے لیے بنائے گئے نئے قانون پر عمل درآمد سے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچے گی۔

https://p.dw.com/p/13AJD
تصویر: AP

ان کا مزید یہ بھی کہنا ہے کہ ان اقدامات سے ملک میں آمرانہ طرز حکومت پروان چڑھے گی۔ سری لنکا میں بڑی اپوزیشن جماعت یونائیٹد نیشنل پارٹی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اس متنازعہ قانون کے اطلاق سے نہ صرف سرمایہ کاروں کی حوصلہ شکنی ہو گی بلکہ دہائیوں سے نسلی جنگ کے شکار اس ملک میں دیگر اصلاحات کا عمل بھی متاثر ہو سکتا ہے۔ پارٹی کے مرکزی رہنما کارو جے سوریا نے کہا کہ کوئی بھی غیر ملکی سرمایہ کار اس صورتحال میں سرمایہ کاری کا نہیں سوچے گا کیونکہ اسے یہ اندیشہ لاحق ہو گا کہ اس کے کاروبار پر کسی بھی وقت قبضہ کیا جا سکتا ہے۔

Wahlen Sri Lanke Tamilen Batticaloa muslimische Frauen Wahlurne Präsidentschaftswahlen
اس متنازعہ قانون کے اطلاق سے دہائیوں سے نسلی جنگ کے شکار اس ملک میں دیگر اصلاحات کا عمل بھی متاثر ہو سکتا ہےتصویر: AP

اس نئے قانون کے تحت حکومت نے سرکاری تحویل میں لینے کے لیے 37 اداروں کی نشاندہی کی ہے۔ ان میں حزب اختلاف کی حمایت کرنے والے کاروباری افراد کے ادارے بھی شامل ہیں۔ اس اقدام نے جاپان ، امریکہ اور سنگاپور کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری کو بھی شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے، تاہم حکومت ابھی تک یہ واضح نہیں کر سکی ہے کہ کس طرح ان کے نقصان کی تلافی کی جائے گی۔

پارلیمنٹ سے باقاعدہ منظوری کے لیے کرائی جانے والی رائے شماری کے دوران اس بل کے حق میں 122 جبکہ مخالفت میں 46 ووٹ ڈالے گئے۔ بل پر پارلیمانی اسپیکرچمال راجے پاکسے کی جانب سے جمعے کے روز دستخط کیے جانے کے بعد باقاعدہ طور پر اسے قانون کا درجہ حاصل ہو گیا ہے۔ سری لنکن صدر مہندرا راجا پاکسے ، جن کے پاس وزیر خزانہ کا چارج بھی ہے، انہوں نے اس اقدام کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل میں صرف ان اداروں کو شامل کیا گیا ہے، جن کی کارکردگی تمام سرکاری مراعات حاصل ہونے کے باوجود تسلی بخش نہیں رہی ہے۔

رپورٹ: شاہد افراز خان

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں