1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب: تیل تنصیبات پر ڈرون حملہ

26 مارچ 2021

سعودی عرب میں تیل کا ذخیرہ کرنے کے ایک کارخانے کو ڈرونز حملے کا نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے اس میں آگ لگ گئی۔ یمن کے حوثی باغیوں نے حالیہ دنوں میں سعودی عرب پر حملے تیز کر دیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3rChT
Saudi-Arabien Drohnen-Angriff auf Aramco-Ölaufbereitungsanlage
تصویر: Reuters

سعودی عرب کی وزارت توانائی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے جنوبی حصے میں واقع تیل کا ذخیرہ کرنے والے ایک کارخانے کو جمعرات کے روز ڈرونز حملوں کا نشانہ بنایا گیا، جس سے آئل ٹرمنل میں آگ لگ گئی۔

سعودی پریس ایجنسی کے ذریعہ شائع کردہ اس بیان میں وزارت توانائی نے بتایا ”جازان میں پٹرولیم مصنوعات تقسیم کرنے والے ایک ٹرمنل پر ڈرونز سے حملہ کیا گیا... اس کے نتیجے میں ٹرمنل کے ٹینکوں میں آگ لگ گئی۔"

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔

وزارت نے یہ نہیں بتایا کہ اس حملے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ یہ حملہ یمن میں سعودی عر ب کی قیادت میں فوجی کارروائی کی چھٹی سالگرہ کے موقع پر ہوا۔

یمن کے حوثی باغیوں نے حالیہ دنوں میں سعودی عرب پر بالخصوص اس کی توانائی کی تنصیبات پر ڈرون او رمیزائل حملے تیز کر دیے ہیں۔

 انہوں نے یمن میں گیس سے مالا مال شہر معارب پر قبضہ کرنے کے لیے زمینی حملے بھی شروع کر دیے ہیں۔

سعودی عرب کی قیادت والی اتحادی افواج نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے حوثی فوجی اڈوں پر فضائی حملے کیے۔

سعودی امن کی پیشکش

جمعرات کے روز یہ حملے ایسے وقت ہوئے ہیں جب چند دنوں قبل ہی سعودی عرب نے یمن میں جنگ ختم کرنے کے لیے حوثیوں کو امن کی ایک نئی تجویز پیش کی تھی۔ اس تجویز میں اقو ام متحدہ کی نگرانی میں ملک گیر جنگ بندی اور فضائی اور سمندری رابطوں کو دوبارہ کھولنے کی بات کہی گئی ہے۔

حوثیوں کا تاہم کہنا ہے کہ یہ پیش کش ناکہ بندی کو ختم کرنے کے لیے بظاہر کافی نہیں ہے۔

یمن مارچ 2015 میں اس وقت سے تصادم کی آماجگاہ بنا ہوا ہے جب ریاض کی قیادت میں فوجی اتحاد نے وہاں بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت، جسے حوثی باغیوں نے اقتدار سے معزول کردیا تھا، کو بحال کرنے کے لیے کارروائی کی تھی۔ باغیوں نے دارالحکومت صنعا اور شمال مغربی یمن کے ایک بہت بڑے حصے پر قبضہ کرلیا تھا۔

اس تصادم کو خطے میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان بالواسطہ جنگ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ حوثی تہران کی طرف سے کسی طرح کی حمایت کی تردید کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک بدعنوان نظام اور غیر ملکی جارحیت کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔

Saudi Arabien | Col. Turkey Al Maleky
سعود ی قیادت والے فوجی اتحاد نے حوثی ملیشیا کے چھوڑے گئے پانچ ڈرونز کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔تصویر: DW/J. Akhtar

ڈرونز مار گرانے کا دعوی

دریں اثنا سعودی عرب نے ایک بیان میں کہا کہ مملکت کے فضائی دفاعی نظام نے یمن سے حوثی ملیشیا کے چھوڑے گئے پانچ ڈرونز کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔

سعود ی قیادت والے فوجی اتحاد نے جمعرات کی رات کو ایک بیان میں کہا کہ ان میں سے ایک ڈرون سے سعودی عرب کے جنوب مغربی شہر خمیس مشیط کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی، لیکن اسے فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا۔

ج ا / ص ز (اے ایف پی، روئٹرز)

فاقہ کشی کا شکار یمنی بچے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں