1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوائن فلوکا خطرہ ابھی ٹلا نہیں

4 نومبر 2009

احتیاطی تدابیر کے باوجود امریکہ، یوکرائن، جنوبی کوریا اور منگولیا میں سوائن فلو کے باعث مرنے والوں کی تعداد میں تیزی سےاضافہ ہو رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/KORw
تصویر: picture-alliance/ dpa

موسم سرما کی آغاز کے ساتھ ہی پوری دنیا میں سوائن فلو کا وائرس تیزی سے پھیلنےکا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔

H1N1 کہلانے والے سوائن فلو کے وائرس کے باعث انسانی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے نے اب ایک خطرناک ترصورت اختیارکرلی ہے۔ عالمی ادارہ صحت WHO کی جانب سے جاری ہونے والے اعداد وشمار کے مطابق اب تک پوری دنیا میں سوائن فلو کے مریضوں کی تعداد تقریبا چارلاکھ چالیس ہزار ہوچکی ہے، جبکہ گزشتہ ماہ کے آخر تک پانچ ہزارسے زیادہ انسان اس وائرس کے ہاتھوں ہلاک ہوچکے تھے۔

صرف امریکہ میں گزشہ دو ہفتوں کے دوران اس وائرس سے متاثرہ چھ سوچھتیس افراد ہلاک ہو گئے۔ اس وائرس پر کی جانے والی ایک تازہ ترین تحقیق نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ وائرس ہرعمر کے افراد کو یکساں متاثر کرکے ان کی موت کا باعث بن سکتا ہے، لیکن پینسٹھ سال یا اس سے زائد عمر کے افرد پراس وائرس کا حملہ نسبتا کم دیکھا گیا ہے۔ تاہم یہ وائرس ایک باراگرایسے افراد کے جسموں میں داخل ہو جائے تو پھرموسمی بخارکی شکل میں ان کی ہلاکت کا باعث ہوتا ہے۔

Schweinegrippe
تصویر: ECDC

پوری دنیا میں سوائن فلو کے مرض کے پھیلنے کی ایک بڑی وجہ بین الاقوامی سفر کرنے والے وہ مسافر بھی بنے جو کسی ایک ملک سے دوسرے ملک تک سفر کرتے ہوئے یہ وائرس بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

جرمنی کا شمار بھی ایسے ہی ملکوں میں ہوتا ہے جہاں سوائن فلو شروع میں مسافروں کے ذریعے پھیلا تھا، لیکن اب یہاں صورتحال قدرے مختلف ہے۔ جرمنی میں طبی تحقیق کے ملکی ادارے رابرٹ کوخ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ ژورگ ہاکر کہتے ہیں’’پہلے سوائن فلو کے 80 سے لے کر90 فیصد تک نئے واقعات میں متاثرہ افراد عام مسافر ہوتے تھے تاہم اب صورتحال بالکل بدل چکی ہے۔ اب یہ وائرس جرمنی پہنچ چکا ہےاورمقامی طور پرعام شہریوں میں ایک سے دوسرے میں منتقل ہو رہا ہے۔‘‘

پوری دنیا میں اس وائرس کے خلاف آگاہی کی مہم جاری ہے اوراس سے بچاؤ کی ویکسین بھی عام کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہے۔ منگولیا، یورپ کے ملک یوکرائن اور جنوبی کوریا میں اس وائرس کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کے بعد وہاں کچھ عرصے کے لیے اسکول بند کر دئے گئے ہیں اورمنگولیا میں تو ہر قسم کی تفریحی اورثقافتی سرگرمیاں بھی معطل کر دی گئی ہیں۔ افغانستان میں طبی وجوہات کی بنا پر ایمرجنسی نافذ کر کے نہ صرف تین ہفتوں کے لیے تمام اسکول بند کر دئے گئے ہیں بلکہ شادی جیسی تقریبات میں عام شہریوں کے جمع ہونے کو بھی پر خطر قرار دے دیا گیا ہے ۔

سعودی عرب میں خوراک اورادویات کے ملکی محکمے نے اگلے ماہ حج کرنے والے دو ملین افراد کے لیے اس وائرس سے بچاؤ کی ویکسین مہیا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: عاطف بلوچ