1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوات،باجوڑ فوجی آپریشن کا تیسرا دن

فریداللہ خان، پشاور10 نومبر 2008

باجوڑ ایجنسی سمیت صوبہ سرحد کے ضلع سوات میں سیکورٹی فورسز کا عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن تیرے روز بھی جاری رہا۔

https://p.dw.com/p/Fr5K
سوات کے تحصیل کبل اور مٹہ میں بھی عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر شیلنگ کی گئیتصویر: AP

باجوڑ ایجنسی کے علاقوں خار اور ماموند پرجیٹ طیاروں نے بمباری کی ہے ۔جس کے نتیجے میں 14عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ اسی طرح لوئے سم ، ڈمہ ڈولہ پر بھی بمباری کرکے عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کو تباہ کردیاگیاہے۔

دوسری جانب باجوڑ ایجنسی میں موجود افغان مہاجرین کی بڑی تعداد نے علاقہ چھوڑنا شروع کیاہے۔ ان مہاجرین کو انتظامیہ کی جانب سے تین دن کی ڈیڈلائن دی گئی تھی ۔ اس دوران باجوڑ ایجنسی کے اتمان خیل قبیلے نے 12عسکریت پسندوں کو انتظامیہ کے حوالے کیا ہے ۔

علاقہ میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کیلئے قبائل لشکر اوردیگر امور طے کرنے کیلئےسالارزی اور ماموند قبائل کاگرینڈ جرگہ دو روز بعد منعقد ہورہا ہے۔ صوبہ سرحد کے سابق چیف سیکرٹری اورقبائلی امور پر گہری نظر رکھنے والے خالد عزیز اس حوالے سے کہتے ہیں ’’جرگوں اورمقامی انتظامیہ کے ذریعے عسکریت پسندوں پر گروپوں کی شکل میں قابو پایاجاسکتاہے۔ ‘‘ ان کے مطابق ، شدت پسندی پر وفاقی پالیسیوں کے ذریعے قابونہیں پایاجاسکتا بلکہ اس کا حل صرف علاقائی سطح پر تیار کی گئی پالیسیاں ہیں۔’’ اس کےتحت گروپوں کو تقسیم کیاجاسکتا ہے۔ ہر علاقے کی اپنی خصوصیات ہے اور اپنے مسائل ہیں اور انہیں لوکل انتظامیہ ہےہی اچھے طریقے سے حل کرسکتی ہیں۔‘‘

سوات:

تحصیل کبل اور مٹہ میں بھی عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر شیلنگ کی گئی۔ تحصیل مٹہ کے علاقہ خیریال میں عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر گولہ باری کے دوران 16افراد زخمی ہوئے جبکہ عسکریت پسندوں نے سنگوٹہ اور شموزی میں دو رابطہ پلوں کو تباہ کیا ہے ۔سوات کے شہر مینگورہ میں سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونیوالے مقامی صحافی قاری محمد شعیب کوآبائی قبرستان میں سپردخاک کردیاگیا انکی ہلاکت کے خلاف پشاور اور سوات میں صحافیوں کے احتجاجی مظاہرے کیے ہیں اورحکومت سے انکے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران صوبہ سرحد اورقبائلی علاقوں میں ہلاک ہونیوالے قاری محمد شعیب ساتویں صحافی ہیں صحافی تنظیموں نے بارہ نومبر کو ملک بھر میں احتجاجی ریلی اورجلسوں کا اعلان کیاہے۔