1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوات مہاجرین کی واپسی، اقوام متحدہ کی جانب سے محتاط خیر مقدم

10 جولائی 2009

اقوام متحدہ اور دیگر امدادی اداروں نے متاثرین مالاکنڈ کی واپسی کے اعلان کا محتاط خیر مقدم کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا ہے کہ متاثرین کو ان کے علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

https://p.dw.com/p/Il7H
سوات مہاجرین ایک کنٹینر کے نیچےتصویر: Abdul Sabooh

پاکستان کے دورے پر آئے اقوام متحدہ کے ہنگامی امداد سے متعلق رابطہ کار سر جان ہومز نے جمعہ کے روز صدر آصف زرداری اور دیگر حکومتی عہدیداروں کے ساتھ ملاقاتیں کیں، جن میں متاثرین کی واپسی اور بحالی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بعد ازاں اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سر جان ہومز نے کہا کہ متاثرین کی واپسی سے قبل ان کے لئے محفوظ ماحول اور سہولیات کی فراہمی حکومت کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

سر ہومز نے اس امر پر بھی زور دیا کہ نقل مکانی کرنے والے افراد کی واپسی کا عمل رضاکارانہ ہونا چاہئے۔

’’ہمارے خیال میں متاثرین کی واپسی رضا کارانہ طور پر ہونی چاہئے اور ان کی واپسی سے قبل وہاں پر امن و امان کی صورتحال اور قانون کی بالا دستی یقینی ہونی چاہئے اس کے ساتھ ساتھ وہاں پر پانی، بجلی ایسی دیگر بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی بھی حکومت یقینی بنائے۔‘‘

BdT Pakistan Flüchtlingskind aus dem Swat Tal
مہاجرین کیمپ کے باہر بیٹھی ایک بچیتصویر: AP

بے گھر افراد کی دیکھ بھال اور بحالی کےلئے اقوام متحدہ کی اپیل کے باوجود ناکافی مالی وسائل کے حوالے سے ایک سوال کے حوالے سے سر جان ہومز نے بتایا کہ امداد نہ ملنے کی کوئی ایک وجہ نہیں ہو سکتی، البتہ انہیں یقین ہے کہ مزید مالی وسائل جلد ہی میسر ہوں گے۔ سر جان ہومز نے کہا کہ مون سون کی بارشوں کو مد نظررکھتے ہوئے بھی ایسے اقدامات کئے جا رہے ہیں، جن سے کیمپوں میں رہنے والے بے گھر افراد کو مشکلات پیش نہ آئیں۔

خیال رہے کہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے جمعرات کے روز مالاکنڈ کے متاثرین کی 13 جولائی سے واپسی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد یہ سوال اٹھنا شروع ہو گئے ہیں کہ آیا حکومت ان افراد کو عسکریت پسندوں سے مؤثر تحفظ کے ساتھ ساتھ بجلی، پانی جیسی بنیادی سہولیات مہیا کر پائے گی یا نہیں۔ کیونکہ کئی ماہ کی زبردست لڑائی کے سبب ان علاقوں میں بنیادی انفراسٹرکچر خاصا متاثر ہوا ہے اور خاص طور پر بونیر اور دیر واپس پہنچنے والے کئی گھرانوں نے اپنے اپنے علاقوں میں بنیادی سہولیات کی ناگفتہ بہ صورتحال اور اشیائے خوراک کی قلت کی شکایت کی ہے۔

رپورٹ : امتیاز گل، اسلام آباد

ادارت : عاطف توقیر