1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوات میں غیر معینہ مدت تک فائر بندی کا اعلان

24 فروری 2009

پاکستان کے شمال مغربی سرحدی صوبے کی وادی سوات میں طالبان عسکریت پسندوں نے غیر معینہ مدت تک جنگ بندی کا اعلان کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/H0Bn
پاکستانی وادی سوات جہاں طالبان عسکریت پسندوں نے جنگ بندی کا اعلان کر دیاتصویر: Faridullah Khan

یہ اعلان پاکستان فوج کی جانب سے اس بیان کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا جس میں کہا گیا تھا کہ سوات میں فوجی آپریشن روک دیا گیا ہے۔

سوات میں ڈیڑھ سال جاری جنگ میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت اور لاکھوں افراد کی نقل مکانی کے بعد صوبائی حکومت اور کالعدم تنظیم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے درمیاں طے پانے والے ایک معاہدے کے بعد ابتدائی طور پر دس روز کے لئے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس معاہدے میں حکومت نے سوات میں اسلامی شرعی نظام عدل کے نفاذ کا وعدہ کیا تھا۔

معاہدے پر امریکہ و بھارت سمیت عالمی برادری کو زبردست تشویش ہے۔ مغربی ملکوں کا موقف ہےکہ عسکریت پسندوں سے یہ معاہدہ سوات کے علاقے کو طالبان کے لئے محفوظ پناہ گاہ بنانے کے مترادف ہو گا۔ تاہم اس بارے میں حکومتی موقف ہے کہ علاقے میں امن اور سلامتی کی صورت حال کی بہتری کے لئے یہ معاہدہ ناگزیر تھا۔

پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سوات میں عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی آپریشن روک دیا گیا ہے اور علاقے میں حکومتی رٹ کی بحالی کی صورت میں سوات کو طالبان کے لئے محفوظ پناہ گاہ نہیں بننے دیا جائے گا۔ اطہر عباس کا مزید کہنا ہے کہ سوات میں آپریشن جاری رہنے سے پاکستانی عوام میں فوج کی مقبولیت میں کمی آ سکتی تھی۔ تاہم انہوں نے علاقے سے فوج کی واپسی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ فوج سوات ہی میں رہے گی اور فوجی آپریشن کے راستے ہمیشہ کھلے رہیں گے تاہم اسے آخری آپشن کے طور پر ہی استعمال کیا جائے گا۔