1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوویت انقلاب کے سو سال، تقریبات کے لیے کمیونسٹ حلقے سرگرم

عابد حسین
24 اکتوبر 2017

روس میں کمیونسٹ انقلاب کے دوران پچیس اکتوبر 1917ء کو شاہی عمارات پر قبضہ کر لیا گیا تھا۔ اس انقلاب کے بعد قائم ہونے والی سوویت یونین کی وسیع و عریض کمیونسٹ ریاست عشروں پہلے ختم ہو گئی تھی۔

https://p.dw.com/p/2mPQN
Ukraine Kiew Kommunistische Partei
تصویر: Max Vertrov/AFP/Getty Images

روس کے کمیونسٹ حلقوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پچیس اکتوبر کو بالشویک انقلاب کے ایک سو برس مکمل ہونے پر خصوصی ریلیوں میں شریک ہوں۔ دوسری جانب روسی حکومت کی جانب سے کسی بڑی تقریب کے انعقاد کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔

روس کی کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ گیناڈی زِیُوگانوف (Gennady Zyuganov) کا کہنا ہے کہ اس انقلاب کی ایک صدی مکمل ہونے پر خصوصی تقریبات کا اہتمام ضروری ہے اور ایسی تقریبات میں لینن کی عظمت کو خراجِ عقیدت پیش کیا جا سکتا ہے۔ زِیُوگانوف نے مزید کہا کہ بالشویک انقلاب انسانی تاریخ کا ایک عظیم باب ہے اور اسی نے دنیا میں ایک نئے عہد کا دروازہ کھولا تھا۔

صدر شی کے نظریات اب چینی کمیونسٹ پارٹی کے آئین کا حصہ

روسی انسانیت پسند مصنف فاضل اسکندر وفات پا گئے

چین میں حکمران کمیونسٹ پارٹی کا اعلیٰ اجلاس شروع

نو منتخب روسی وزیر اعظم تنقید کی زد میں

اس سلسلے میں ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ میں خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ روسی کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ کے مطابق سینٹ پیٹرزبرگ میں انقلاب کی راہ میں پہلی گولیاں چلی تھیں، اس لیے وہاں ایک خصوصی تقریب میں کافی زیادہ تعداد میں عوام کی شرکت متوقع ہے۔ اس کے علاوہ کمیونسٹ پارٹی کے کارکن موجودہ اسمولنی انسٹیٹیوٹ کی عمارت بھی جائیں گے کیونکہ اس عمارت میں سن 1917 میں لینن نے اپنا پہلا دفتر بنایا تھا۔ اس کے علاوہ ماسکو میں ایک خصوصی مارچ کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔ اس مارچ میں دنیا بھر سے سوشلسٹ تنظیموں کے نمائندے شریک ہوں گے۔

Russland Parlamentswahlen Wahlkampf Kommunistische Partei
روس کی کمیونسٹ پارٹی کے سربراہ گیناڈی زِیُوگانوف ماسکو میں ایک تریب سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: picture-alliance/dpa/Y. Kochetkov

یہ امر اہم ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے بالشویک انقلاب کے حوالے سے کبھی کوئی بات نہیں کی۔ پوٹن نے حال ہی میں سوچی شہر میں کمیونسٹ دور میں شروع کیے جانے والے ورلڈ یوتھ فیسٹیول میں شرکت ضرور کی تھی۔ ان کی اس شرکت کو کمیونسٹ حلقوں نے سراہا تھا۔

بالشویک انقلاب کے بعد ہی ماضی کی یونین آف سوویت سوشلسٹ ریپبلکس یا یو ایس ایس آر (USSR) کا قیام عمل میں آیا تھا۔ یہ ریاست 1990 کی دہائی کے ابتدائی برسوں میں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی تھی۔ ایک واحد ریاست کے طور پر سوویت یونین کا جانشین موجودہ وفاق روس بنا تھا۔

روس کی موجودہ حکومت اس انقلاب کی ایک صدی مکمل ہونے پر چوبیس اکتوبر تک پوری طرح خاموش دکھائی دی۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ موجودہ وفاق روس کو اپنے کمیونسٹ اور انقلابی ماضی سے پیدا شدہ مسائل کا سامنا اب بھی ہے۔