1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوچی میں جرمن ایتھلیٹ فیلکس لوخ کے لیے طلائی تمغہ

عابد حسین10 فروری 2014

روسی شہر سوچی میں ونٹر اولمپکس کے تیسرے دن جرمنی نے پہلا طلائی تمغہ جیت کر میڈل ٹیبل پر ساتویں پوزیشن حاصل کر لی ہے۔ ناروے کُل سات تمغے جیت کر پہلی پوزیشن پر ہے۔

https://p.dw.com/p/1B5uo
فیلکس لوخ لُوژ پر تیز رفتاری سے اپنا راؤنڈ مکمل کرتے ہوسےتصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی کے 24 سالہ ایتھلیٹ فیلکس لوخ نے ونٹر اولمپکس میں اپنا دوسرا طلائی تمغہ حاصل کیا ہے۔ لوخ نے پہلی مرتبہ گولڈ میڈل سن 2010 کے وینکُوور اولمپکس میں جیتا تھا۔ اتوار کے روز لُوژ (Luge) ڈسپلن میں جرمن ایتھلیٹ کو کامیابی حاصل کرنے میں کسی بڑی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ فیلکس لوخ نے یہ گولڈ میڈل حاصل کر کے اپنے ملک جرمنی کو میڈل ٹیبل میں لاکھڑا کیا۔ جرمنی کی میڈل ٹیبل پر ساتویں پوزیشن ہے۔

لوخ نے اتوار کو سوچی شہر کے سانکی سلائیڈنگ سینٹر ٹریک پر گولڈ میڈل حاصل کیا۔ سانکی سلائیڈنگ سینٹر ٹریک سوچی شہر سے باہر مغربی قفقاذ کے پہاڑی مقام کراسنایا پولیانا (Krasnaya Polyana) میں واقع ہے۔ وہ اپنے قریب ترین حریف سے 0.467 سیکنڈ آگے تھے۔ دوسری پوزیشن پر روس کے البرٹ ڈیم چینکو تھے۔ تیسری پوزیشن اٹلی کے ایتھلیٹ ارمین زوئگیلر کو حاصل ہوئی تھی۔ لوخ نے اپنی کامیابی کو ناقابل یقین قرار دیا۔ لُوژ کے ابتدائی مقابلوں میں بھی فیلکس لوخ اور روس کے البرٹ ڈیم چینکو کے درمیان اپنے اپنے راؤنڈز میں بہتر کارکردگی دیکھی گئی تھی۔

Sotschi 2014 - Rodeln
فیلکس لوخ گولڈ میڈل جیتنے کے بعدتصویر: picture-alliance/dpa

جس وقت فیلکس لوخ نے لُوژ کے فائنل مرحلے میں شرکت کی، اُس وقت انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے جرمن نژاد صدر تھوماس باخ اور لیجنڈری جرمن فٹ بالر فرانز بیکن باور بھی شائقین میں موجود تھے۔ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اِس وقت لُوژ ڈسپلن میں فیلکس لوخ کا کوئی ہمسر نہیں ہے۔ روس کے البرٹ ڈیم چینکو نے سن 2006 کے تورین اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ روسی ایتیھلیٹ کی عمر 42 برس ہے اور سوچی اولمپکس امکاناً اُن کا آخری اولمپکس ہو سکتا ہے۔ ویسے بھی ڈیم چینکو نے ریٹائرمنٹ کا عندیہ بھی دے رکھا ہے۔ ایک مرتبہ پھر گولڈ میڈل حاصل نہ کر سکنے پر اُن کا کہنا تھا کہ وہ قطعاً مایوس نہیں کیونکہ اُن سے بہتر ایتھلیٹ نے گولڈ میڈل جیتا ہے۔

سوچی ونٹر اولمپکس میں تیسرے روز کی تکمیل پر ناروے نے دو طلائی تمغوں سمیت کُل سات میڈل جیتے ہیں۔ ان میں ایک چاندی اور چار کانسی کے میڈل شامل ہیں۔ اس طرح میڈل ٹیبل پر ناروے کی پہلی پوزیشن پہلے دن سے برقرار ہے۔ دو طلائی تمغے ہالینڈ نے بھی جیتے ہیں لیکن اُس کے کُل تمغوں کی تعداد چار ہے۔ ہالینڈ کی دوسری پوزیشن ہے جبکہ امریکا کو تیسرا مقام حاصل ہے۔ امریکی ایتھلیٹوں نے بھی دو گولڈ میڈل جیتے ہیں لیکن چاندی کا کوئی تمغہ جیت نہیں پائے ہیں۔ میزبان روس اور کینیڈا نے ایک گولڈ اور دو چاندی کے میڈل حاصل کیے ہیں۔ دونوں کی چوتھی پوزیشن ہے۔