1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیلاب زدگان کا معاون اور غمگسار : ایف ایم ریڈیو

14 اگست 2010

سیلاب زدہ علاقوں میں ایف ایم ریڈیو ابلاغ عامہ کا واحد ذریعہ بن چکا ہے۔ متاثرین سیلابی آفت کی اس گھڑی میں اپنا ریڈیو ساتھ رکھنا نہیں بھولتے۔

https://p.dw.com/p/OnbM
سیلاب زدگان کے لیے ایف ایم ریڈیو ابلاغ عامہ کا واحد ذریعہتصویر: DW

سیلابی ریلا کب آسکتا ہے، کیمپ کہاں لگے ہیں، موسم کیسا رہےگا، دور دراز کے علاقوں میں پانیوں میں پھنسے سیلاب زدگان کو یہ ساری معلومات صرف ایف ایم ریڈیو سے ہی مل رہی ہے۔ اگرچہ سرکاری اداروں کی طرف سے ایف ایم ریڈیوز کی اہمیت کا اعتراف نہیں کیا جا رہا ہے لیکن ایف ایم ریڈیوز کی نشریات ان سیلابی مقامات تک بھی پہنچ رہی ہیں جہاں ابھی تک فوج اور امدادی ادارے نہیں پہنچ پائے۔

ماہر ابلاغیات پروفیسر ڈاکٹر مغیث الدین شیخ کے مطابق دیہات میں اخبارات کی سرکولیشن پہلے ہی نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ٹی وی کی نشریات نہیں دیکھی جا سکتیں۔ پانی میں گھری بستیوں میں مساجد کے لاوڈ سپیکر اور ٹیلیفون بھی کام نہیں کر رہے۔ ایسے میں سیلاب زدہ علاقوں میں ایف ایم ریڈیومتاثرہ علاقوں کے لیے معلومات تک رسائی اور رہنمائی کا واحد زریعہ بن گیا ہے ۔

Überschwemmung in Pakistan
متاثرین سیلابی آفت کی اس گھڑی میں اپنا ریڈیو ساتھ رکھنا نہیں بھولتےتصویر: AP

ایف ایم سولو 89 لیہ کے چیف ایگزیکٹو محمد پرویز بتاتے ہیں کہ انہوں نے سیلاب زدگان کیلئے خصوصی میراتھون نشریات شروع کر رکھی ہیں وہ اپنے سننے والوں کو لمحہ بہ لمحہ سیلاب کے بارے میں اطلاعات پہنچاتے ہیں۔ وہ سیلاب میں پھنسے ہوئے لوگوں کی اطلاعات انتظامیہ تک پہنچانے اور سیلابی علاقوں میں پھیلنے والی افواہوں کا اثر زائل کرنے کیلئے بھی کام کر رہے ہیں۔

ایف ایم ریڈیو جیوے پاکستان رحیم یار خان کے اسٹیشن ڈائریکٹر ناصح الدین نے بتایا کہ وہ اپنے پروگراموں میں براہ راست متاثرین کی ٹیلیفون کالز لیتے ہیں’’ہم لوگوں کو ترغیب دیتے ہیں کہ وہ حکومت کا انتظار کرنے کے بجائے خود ایک دوسرے کی مدد کریںِ‘‘۔

Dossierbild 3 Pakistan Flut
ایف ایم ریڈیوز کی نشریات ان مقامات تک بھی پہنچ رہی ہیں جہاں ابھی تک امدادی ادارے نہیں پہنچ پائےتصویر: AP

جنوبی پنجاب کے بیشتر اضلاع میں سنے جانے والے ایف ایم 99 کےچیف ایگزیکٹو طارق ہاشمی کہتے ہیں کہ حالیہ بارشوں سے ایف ایم ریڈیو کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے ۔ خود انکے ریڈیو اسٹیشن کے ٹاور گر گئے ہیں۔ کئی علاقوں میں ٹرانسمیٹر بھی سیلاب کی نذر ہو گئے ہیں۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے جنریٹر کے ذریعے نشریات کو جاری رکھنا انہیں خاصا مہنگا پڑ رہا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب میں ایف ایم ریڈیوز معاشی مشکلات کا شکار ہیں۔ انہیں اشتہارات نہیں مل رہے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں تک پبلک سروس پیغامات پہنچانے کیلئے پروگراموں کو سپانسر کریں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں سرکاری ادارے ایف ایم ریڈیوز کو ضروری اطلاعات فراہم نہیں کر رہے۔

ڈاکٹر مغیث الدین شیخ کے مطابق ایف ایم ریڈیوز کو علاقائی زبانوں میں سیلاب زدگان کیلئے خصوصی پروگرام تیار کرنے چاہئں ۔ اس حوالے سے ایف ایم ریڈیو کیلئے کام کرنے والے صحافیوں کیلئے "سیلابی آفت کی رپورٹنگ" کے حوالے سے خصوصی تربیتی ورکشاپس کا اہتمام کیا جانا چاہئے۔

رپورٹ : تنویر شہزاد

ادارت : عصمت جبیں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں