1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شام میں انتخابات 18 ماہ کے اندر اندر ہوں گے، اقوام متحدہ

امتیاز احمد11 مارچ 2016

اقوام متحدہ کے شام کے لیے خصوصی مندوب اسٹیفن ڈی مستورا نے کہا ہے کہ خانہ جنگی کے شکار ملک شام میں انتخابات اٹھارہ ماہ کے اندر اندر مکمل کروائے جائیں گے اور ان کی نگرانی اقوام متحدہ کرے گی۔

https://p.dw.com/p/1IBh2
Staffan de Mistura UN Sondergesandter
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Trezzini

خصوصی مندوب اسٹیفن ڈی مستورا نے شام میں انتخابی عمل سے متعلق یہ انکشاف روس کی سرکاری نیوز ایجنسی ’آر آئی اے‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چودہ مارچ سے مذاکرات کا آغاز ہو رہا ہے اور اس تاریخ کے بعد اٹھارہ ماہ کے اندر اندر شام میں انتخابات کروائیں جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ صدارتی اور پارلیمانی دونوں انتخابات اقوام متحدہ کی نگرانی میں کروائیں جائیں گے۔

شامی حکومت اور ان کے مخالفین کے مابین مذاکرات کے نئے دور کا آغاز آئندہ پیر کے روز ہو رہا ہے۔ خصوصی ایلچی کا کہنا تھا کہ ایجنڈے میں سرفہرست نئے انتخابات اور نئے آئین کے بعد ایک ’جامع نئی حکومت‘ کا قیام ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’مجھے امید ہے کہ مذاکرات کے پہلے مرحلے کے دوران ہم کم از کم پہلے سوال کے جواب تک پیش رفت کرنے میں کامیاب رہیں گے۔‘‘

Syrien Kind in Kobane
تصویر: Getty Images/AFP/Y. Akgul

دریں اثناء روس نے کہا ہے کہ شام کی علاقائی سالمیت کا برقراررکھنا انتہائی اہم ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ آئندہ ہفتے جنیوا میں شروع ہونے والے امن مذاکرات میں تمام متعلقہ وفود کی شرکت چاہتا ہے۔

کریملن حکومت کے ایک ترجمان دیمتری پیسکوف کا کہنا تھا تھا کہ بہت سے ملکوں کے لیے شام کی سالمیت کو برقرار رکھنا ’بنیادی طور پر ضروری‘ ہے لیکن روس کے لیے یہ ترجیحاﹰ ضروری ہے۔

دوسری جانب روسی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ صدر اسد کا نمائندہ وفد جنیوا امن مذاکرات میں شرکت کرنے پر تیار ہے۔ تاہم دمشق حکومت نے ابھی تک اس کی عوامی سطح پر تصدیق نہیں کی ہے۔ روس نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس امن عمل میں کردوں کو بھی شامل کیا جائے۔

دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ جان کیری آج جمعے کے روز سعودی عرب پہنچ رہے ہیں اور اُن کے دورے کا مقصد بھی شامی امن مذاکرات کے عمل کو تقویت دینا ہے۔ سعودی حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد جان کیری فرانس پہنچیں گے اور پیرس میں وہ اِسی معاملے پر اپنے یورپی اتحادیوں سے مزید مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔ کیری فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں فرانسیسی، برطانوی، جرمن اور اطالوی وزرائے خارجہ سے ملیں گے۔