1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شاہ رخ خان کو امریکی ایئر پورٹ پر پھر روک لیا گيا، مگر کيوں؟

صائمہ حیدر12 اگست 2016

معروف بھارتی اداکار شاہ رخ خان نے ايک امریکی ایئر پورٹ پر امیگریشن حکام کی جانب سے آج تیسری مرتبہ تحویل میں لیے جانے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Jgzr
Shah Rukh Khan
خان نے امریکا کی ییل یونیورسٹی میں تقریر کے دوران کہا تھا کہ وہ امریکا آمد پر ایسی کوفت اٹھانے کے عادی ہو چکے ہیںتصویر: Getty Images/A. Harvey

بالی وُوڈ کے چوٹی کے اداکار شاہ رخ خان نے تیسری مرتبہ امریکی امیگریشن حکام کی جانب سے ہوائی اڈے پر تحویل میں لیے جانے کے بعد اپنے ایک ٹوئٹر پيغام میں لکھا ہے کہ ان کے ليے یہ تجربہ بہت برا تھا۔

یہ واقعہ آج امریکی شہر لاس اینجلس کے ایئر پورٹ پر پیش آیا۔ اس سے قبل پچاس سالہ خان کو سن 2012 میں امیگریشن حکام کی جانب سے نیو یارک ايئر پورٹ پر روکا گیا تھا جس سے خان کے مداحین میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور انہوں نے امریکا پر نسلی تعصب کا الزام عائد کیا تھا۔ اس واقعے کے بعد امریکی کسٹم حکام کو شاہ رخ خان سے معذرت کرنی پڑی تھی۔ امریکی امیگریشن عملے کی جانب سے ایئر پورٹ پر جب خان کو پوچھ گچھ کے لیے روکا گیا تو انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا، ’’میں دنیا بھر میں رائج سکیورٹی قوانین کا احترام کرتا ہوں اور اس حوالے سے مکمل آگہی رکھتا ہوں لیکن امریکا میں داخلے پر ہر بار روکے جانا بہت برا لگتا ہے۔‘‘

Shah Rukh Khan
جب بھی مجھے اپنے اندر غرور پیدا ہوتا محسوس ہوتا ہے میں امریکا چلا آتا ہو‌ں اور یہاں امریکی امیگریشن عملہ سارے اسٹار ڈم کی ایسی کی تیسی کر دیتا ہےتصویر: picture-alliance/AP Poto/R.Kakade

خان نے مزید کہا،’’ اچھی بات یہ رہی کہ انتظار کے دورانیے میں میں نے کچھ پوکے مین پکڑ لیے۔‘‘ بھارتی ٹیلی وژن چینلز پر شاہ رخ خان کو روکے جانے کی خبر نشر ہوتے ہی ایشیائی امور کے حوالے سے امریکی نائب سیکریٹری نشا بسوال نے فوری طور پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا، ’’ہوائی اڈے پر جو پریشانی آپ نے اٹھائی اس کے لیے معذرت چاہتے ہیں لیکن یقین کیجیے کہ امریکی سفارت کاروں کو بھی اضافی اسکریننگ سے گزرنا پڑتا ہے۔‘‘ واشنگٹن اس سے پہلے ان الزامات کی تردید کر چکا ہے کہ خان سے پوچھ گچھ کی وجہ ان کا مسلمان نام تھا۔ سن 2012 میں نیو یارک کے ہوائی اڈے پر تفتیش کی غرض سے روکے جانے کے بعد خان نے امریکا کی ییل یونیورسٹی میں تقریر کے دوران ازراہ مذاق کہا تھا کہ وہ امریکا آمد پر ایسی کوفت اٹھانے کے عادی ہو چکے ہیں۔‘‘

انہوں نے ہنسی مذاق میں گفتگو کرتے ہوئے کہا،’’ ایسا ہمیشہ ہوتا ہے، جب بھی مجھے اپنے اندر غرور پیدا ہوتا محسوس ہوتا ہے میں امریکا چلا آتا ہو‌ں اور یہاں امریکی امیگریشن عملہ سارے اسٹار ڈم کی ایسی کی تیسی کر دیتا ہے۔‘‘ خان کے ليے امریکا داخلے پر ایسی زحمت اٹھانے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ انہیں پہلی بار سن 2009 میں نیو یارک کے ہوائی اڈے پر روکا گیا تھا۔ اس وقت بھی شاہ رخ کے بھارتی مداحوں کی طرف سے احتجاج کے بعد امریکی حکومت نے معذرت کی تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید