1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شاہ سلمان چلے گئے، فرانسیسی ساحل کھل گیا

عاطف توقیر3 اگست 2015

سعودی عرب کے شاہ سلمان اتوار کے روز فرانسیسی ساحلی علاقے میں اپنی تعطیلات مختصر کرتے ہوئے مراکش چلے گئے۔ ان کی موجودگی کی وجہ سے ساحل تک عوامی رسائی پر پابندی عائد تھی، جس پر مقامی آبادی سراپا احتجاج تھی۔

https://p.dw.com/p/1G8mM
تصویر: Reuters/J.-P. Pelissier

سعودی حکام کی جانب سے پہلے تو یہ کہا گیا تھا کہ شاہ سلمان فرانسیسی ساحلی علاقے میں تین ہفتے گزاریں گے، تاہم اتوار کے روز شاہ سلمان اچانک مراکش کے لیے روانہ ہو گیے۔ اس سے قبل قریب ڈیڑھ لاکھ مقامی رہائشیوں کے دستخطوں پر مبنی ایک پٹیشن جمع کرائی گئی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ سعودی بادشاہ کی وجہ سے عوامی ساحل پر عائد پابندیاں فرانسیسی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ اس حوالے سے یہ معاملہ میڈیا کوریج کا باعث بھی بنا۔

یہ بات اہم ہے کہ سعودی بادشاہ کے بنگلے کے انتہائی قریب ساحل کو عوام کے لیے نہ صرف بند کر دیا گیا تھا بلکہ سیمنٹ کی سِلیں بھی ریتیلے ساحل پر رکھی گئی تھیں، تاکہ شاہ سلمان کو بنگلے سے ساحل تک آنے میں تکلیف نہ ہو۔ شاہ سلمان کے ساتھ ان کے ایک ہزار کے قریب عزیز و اقارب اور ساتھی بھی آئے تھے۔

سعودی بادشاہ کے چلے جانے کے بعد اب یہ ساحل پیر کی صبح دوبارہ عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

Frankreich Saudi-Arabien Strandsperrung Urlaub König Salman
سعودی بادشاہ کی تعطیلات پر ساحل کا ایک حصہ بند کر دیا گیا تھاتصویر: Reuters/J.P. Amet

ادھر سعودی ذرائع کا کہنا ہے کہ فرانس سے مراکش جانا شاہ سلمان کے تعطیلاتی منصوبے کا حصہ تھا اور ان کے فرانس سے مراکش جانے کا میڈیا کوریج سے کوئی تعلق نہیں۔

دریں اثناء مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شاہ سلمان کے ہمراہ آئے ہوئے ایک ہزار مہمانوں میں سے نصف شاہ سلمان کے ساتھ ہی مراکش چلے گئے ہیں اور فی الحال یہ معلوم نہیں ہے کہ سعودی بادشاہ مراکش سے دوبارہ فرانس آئیں گے یا نہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سعودی بادشاہ اور ان کے ہمراہ امراء کے ایک لشکر کی وجہ سے مقامی انتظامیہ خوش تھی کہ علاقے میں کاروباری سرگرمیاں بڑھیں گی۔ مقامی حکومت نے اسی لیے سعودی بادشاہ کے بنگلے سے ساحل تک عارضی طور پر سمینٹ کی سِلیں رکھنے کی بھی اجازت دی تھی۔ اب مقامی حکام کا کہنا ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں یہ سِلیں ہٹا دی جائیں گی۔