1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی پاکستان میں شدید بارشیں، ہلاکتوں کی تعداد 55 ہو گئی

عاطف توقیر4 اپریل 2016

پاکستان کے شمالی علاقوں میں شدید بارشوں کے نتیجے میں ہلاک شدگان کی تعداد 55 ہو گئی ہے۔ ان بارشوں سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقے صوبے خیبر پختونخوا کے ہیں، جب کہ پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں بھی متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1IP6Y
Peschawar Schwere Regenfälle in Pakistan
تصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں اور ان شدید بارشوں سے متاثرہ ہزاروں افراد تک ہنگامی امداد پہنچانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ تاہم متعدد مقامات پر مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے سڑکیں بند ہو گئی ہیں اور امدادی کارکنوں کو متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

پاکستانی محکمہء موسمیات کے مطابق غیرمتوقع طور پر موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور یہ بڑا سلسلہ اب رفتہ رفتہ شمال سے ملک کے شمال مشرقی علاقوں کی جانب بڑھ رہا ہے۔ تاہم محکمہء موسمیات کے مطابق ملک کے شمالی حصوں میں علیحدہ موسمیاتی نظاموں کے تحت مزید بارشیں متوقع ہیں۔

Peschawar Schwere Regenfälle in Pakistan
شدید بارشوں کا سلسلہ تاحال جاری ہےتصویر: Getty Images/AFP/A. Majeed

خیبر پختونخوا صوبے کے ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کے محکمے سے وابستہ یوسف ضیا کے مطابق شدید بارشوں اور مٹی کے تودے گرنے کے نتیجے میں قریب ڈیڑھ سو مکانات تباہ ہو گئے ہیں اور بے گھر ہونے والے افراد کو خیمے اور کمبل مہیا کیے جا رہے ہیں۔

یوسف ضیا نے بتایا کہ کوہستان کے علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 30 افراد ابھی تک وہاں پھنسے ہوئے ہیں، جنہیں بچانے کے لیے ہیلی کاپٹر روانہ کیے گئے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں اس قدرتی آفت کے نتیجے میں ہلاک شدگان کی تعداد 47 ہے جب کہ 37 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان شدید بارشوں سے سب سے زیادہ وادی سوات متاثر ہوئی ہے۔ اس وادی کے مختلف علاقوں میں اتوار تین اپریل کے روز 121 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔

دریں اثناء پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں بھی شدید بارشوں کے نتیجے میں آٹھ افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ مقامی حکام کے مطابق شدید بارشوں کی وجہ سے متعدد مقامات پر سڑکیں بند ہو گئی ہیں، جب کہ ذرائع مواصلات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔