1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شمالی کوریا کا ممکنہ میزائیل تجربہ، امریکہ نے میزائیل شکن جہاز روانہ کر دئیے

خبر رساں ادارے30 مارچ 2009

شمالی کوریا کے ممکنہ میزائیل تجربے کے خلاف پیر کے روز امریکہ نے جنوبی کوریا کی بندرگاہ بوسان سے دو میزائیل شکن بحری جہاز بحیرہ جاپان کی جانب روانہ کر دئیے ہیں۔

https://p.dw.com/p/HMve
جاپانی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کی گئی تصویر جس میں متحرک کئے گئے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل شکن نظام کو دکھایا گیا ہےتصویر: AP

امریکہ کا موقف ہے کہ شمالی کوریا کا سیٹیلائٹ تجربہ دراصل طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت کے حامل میزائیل کی جانچ ہے۔ امریکہ شمالی کوریا کے اس تجربے کو اقوام متحدہ کی پابندیوں کے خلاف اقدام سے تعبیر کر رہا ہے۔

میزائیل شکن نظام کے متحرک کرنے کو امریکہ کی جانب سے شمالی کوریا کے راکٹ تجربے کے خلاف پہلا واضح قدم قرار دیا جا رہا ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کی امریکی صدر باراک اوباما اسی ہفتے لندن میں ہونے والی جی 20 کانفرنس میں چینی صدر ہوجن تاؤ سمیت عالمی رہنماؤں کو پیانگ یانگ کی طرف سے اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی اور امریکی اقدامات کے حوالے سے اعتماد میں لیں گے۔

Nordkorea Militärparade in Pyongyang
فوجی پریڈ کے دوران شمالی کوریا میں میزائیلوں کی نمائش کا منظرتصویر: AP

امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے اتوار کو اپنے ایک بیان میں واضح کیا کہ امریکہ کا شمالی کوریا کے راکٹ کو مار گرانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ ایک امریکی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے رابرٹ گیٹس نے کہا ’’ میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہم شمالی کوریا کے راکٹ کو مار گرانے کی تیاری نہیں کر رہے۔‘‘

’’ لیکن اگر ہم نے دیکھا کہ یہ میزائیل ہے اور ہوائی کے جزائیرکی سمت بڑھ رہا ہے تو ہم اس پر غور کر سکتے ہیں۔ پنٹا گون کو یقین ہے کہ شمالی کوریا کی میزائیل ٹیکنالوجی میں امریکہ کے مغربی علاقوں تک وار ہیڈ کے ساتھ مار کی صلاحیت نہیں۔‘‘

اس سے قبل جاپان کی جانب سے بھی شمالی کوریا کی سمت میں اس کے میزائیل شکن نظام کو متحرک کیا جا چکا ہے۔ جب کہ اس سے قبل شمالی کوریا نے خبردار کیا تھا کہ اگر اس کے راکٹ کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی تو اسے پیانگ یانگ کے خلاف براہ راست جنگ تصور کیا جائے گا۔