1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شنگھائی کی عمارت میں آتشزدگی: کم از کم 53 ہلاک

16 نومبر 2010

چین کے اہم مالیاتی اور کاروباری شہر شنگھائی میں ایک بلند و بالا عمارت میں آتشزدگی کے بعد افراتفری سے ہلاکتوں کی تعداد پچاس سے زائد بتائی گئی ہے۔ ان ہلاکتوں کے علاوہ بےشمار زخمی ہیں۔

https://p.dw.com/p/Q9yJ
تصویر: AP

شنگھائی شہر کے زیادہ آبادی والے ایک علاقے میں تعمیر شدہ ایک رہائشی اٹھائیس منزلہ عمارت میں آگ لگنے کے بعد اندر مقیم افراد میں افرا تفری پھیل گئی۔ یہ افراتفری بھگدڑ کی صورت اختیار کر گئی۔ سیڑھیوں سے تیزی سے اترنے والے افراد ایک دوسرے پر گرنے لگے۔ اپنی جان بچانے کی فکر میں بھاگتے ہوئے افراد گرے ہوئے لوگوں سے بے پرواہ ہو گئے۔ ہلاک ہونے والے بیشتر افراد لوگوں کے پاؤں تلے کچل کر ہلاک ہوئے۔

ترپن ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ بے شمار افراد زخمی ہوئے ہیں۔ البتہ جو لوگ ہسپتال پہنچائے گئے ہیں ان کی تعداد ایک سو سے زائد ہے۔ ان افراد کوگہری اور شدید نوعیت کی چوٹیں آئی ہیں۔ عمارت کے بہت سارے مکینوں کو آگ بجھانے والے عملے نے فوری طور پر پہنچ کر بچایا۔ آتشزدگی کے بعد عمارت کی کھڑکیوں اور اندر کی جانب لگے شیشوں کے ٹوٹنے سے بھی بہت سارے لوگوں کو جسم کے بعض حصوں پر گہرے گھاؤ آئے۔

Skyline von Shanghai
شنگھائی شہر کا ایک منظرتصویر: AP

دو کروڑ سے زائد کے آبادی والے اس شہر میں جس عمارت کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لیا وہ تزیئن نو کے عمل سے گزر رہی تھی۔ آگ اس وقت بھڑکی جب لوگ لنچ کر رہے تھے۔ آگ کے شعلے کئی کلو میٹر کی مسافت سے دیکھے جارہے تھے۔ بلڈنگ سے گہرے دھوئیں کے بادل سارے شہر پر پھیل گئے تھے۔ بیالیس افراد کے ہلاک ہونے کی سٹی میونسپل حکومت نے تصدیق کردی ہے۔ آگ کے پھیلنے اور اس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی انکوائری کا عمل سٹیٹ حکومت نے شروع کردیا ہے۔

بلڈنگ کے اندر رہنے والی ایک خاتون ژاؤ نے چینی خبر رساں ادارے Xinhua کو بتایا کہ اس نے حکام کو شکایت پیش کر رکھی تھی کہ بلڈنگ کی تزیئن نو کے عمل میں مصروف ورکر سامان کے قریب سگریٹ کے ان بجھے ٹکڑے پھینکتے ہیں جو کسی بڑی پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔ اس مناسبت سے بعض افراد کا خیال ہے کہ حادثے کی وجہ کوئی ان بجھا سگریٹ کا ٹکڑا ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے تعمیراتی سامان میں آگ لگی جو بعد میں عمارت میں پھیل گئی۔

اس عمارت میں رہنے والے زیادہ تر رہائشیوں کا تعلق شعبہ ء تدریس سے تھا۔ کل 156 خاندان اس عمارت میں مقیم تھے۔ عمارت سے نکالے گئے متاثرہ خاندانوں کو قریبی سٹیڈیم میں قائم خیموں میں عارضی طور پر آباد کردیا گیا ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں