1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شہباز بھٹی کا قتل، ویٹی کن کی مذمت

2 مارچ 2011

وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے ویٹی کن کا کہنا ہے کہ تشدد کا یہ واقعہ ’ناقابل بیان‘ ہے۔ پاکستانی وزیر کو ناموس رسالت کے متنازعہ قانون میں ترمیم کے لیے آواز اٹھانے پر قتل کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/10RvQ
ویٹی کن کے ترجمان Federico Lombardiتصویر: DPA

پاپائے روم بینیڈکٹ شانز دہم کے ترجمان Federico Lombardi کا کہنا ہے کہ اقلیتی امور کے وزیر کا قتل 'افسوسناک تشدد کی ایک نئی لہر ہے'۔ انہوں نے مزید کہا،' ہماری دعائیں مقتول کے ساتھ ہیں۔ ہم اس ناقابل بیان واقعے کی مذمت کرتے ہیں۔ ہماری ہمدردی تمام ان مسیحوں کے ساتھ ہے، جن سے نفرت کی جاتی ہے۔ ہم یہ اپیل کرتے ہیں کہ ظلم وتشدد کا شکار ہونے والے تمام مسیحیوں کے ساتھ ساتھ مذہبی آزادی کی حفاظت کی جائے'۔

Pakistan Minister für Minderheiten Shahbaz Bhatti
پاکستانی وزیر کو ناموس رسالت کے متنازعہ قانون میں ترمیم کے لیے آواز اٹھانے پر قتل کیا گیا ہےتصویر: picture alliance/dpa

انگلینڈ میں کینٹربری کے آرچ بشپ Rowan Williams نے کہا ہے کہ پاکستانی کابینہ میں شامل واحد مسیحی وزیر کے قتل سے وہ انتہائی افسردہ ہیں اور انہیں یہ خبر سن کر دھچکہ لگا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں مسیحیوں کی سکیورٹی کے بارے میں خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے پاکستانی حکومت پر اقلیتوں کی حفاظت کے لیے زور دیا ہے۔

شہباز بھٹی کے قتل پر پاکستان حلقوں میں بھی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے وفاقی وزیر شہباز بھٹی کی اہلخانہ کو فون کیا اور ان سے شہباز بھٹی کے قتل پر اظہار افسوس کیا۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے ان کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز بھٹی کے قاتلوں کو ہر صورت کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز بھٹی کا قتل ملک اور حکومت کے لیے بڑا نقصان ہے۔

سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کی صدر عاصمہ جہانگیر کا کہنا ہے کہ شہباز بھٹی کا قتل ایک 'افسوسناک' واقعہ ہے ۔ ان کے مطابق وفاقی وزیرکبھی بھی توہین رسالت کے مرتکب نہیں ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ شدت پسند ملک میں انتشار پھیلانا چاہتے ہیں اور حکومت کو ان عناصر کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔

وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ شہبازبھٹی کا قتل ناقابل فراموش سانحہ ہے، جس سے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچاہے۔ مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کچھ عناصر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں کررہے ہیں جبکہ شدت پسندوں کو قومی یکجہتی اور اتحاد سے شکست دی جاسکتی ہے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں