1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صحت مند رہنے کا راز قیلولے اور خالص دودھ پینے میں مضمر

عابد حسین
22 ستمبر 2017

ماہرین نے قدرت کے عظیم ترین عطیات میں ایک صحت مند زندگی کو بھی خیال کیا ہے۔ معالجین کے مطابق صحت مند رہنے کے لیے بڑی مشقت کی ضرورت نہیں ہوتی، بس چند اصولوں پر عمل کرنا اہم خیال کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2kWTU
Symbolbild - Mittagsschlaf
تصویر: picture-alliance/CTK Photo/R. Fluger

صحت مند زندگی گزارنے کے چند اصول ہیں، جن پر عمل پیرا ہونا کوئی مشکل نہیں ہے۔ ان میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔

دوپہر میں آرام

ماہر ڈاکٹروں اور اطباء کا اس پر اتفاق ہے کہ دوپہر میں سونے یا قیلولہ کرنا ایک کثیر الفائدہ عمل ہے۔ جنوبی یورپ میں دوپہر میں بستر پر دراز ہونا ایک قدیمی روایت ہے۔ اس مختصر دورانیے کی نیند کو ’پاور نیپ‘ (Power Nap) کہا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق قیلولے سے بلڈ پریشر کے علاوہ ذہنی قوت میں اضافہ یقینی ہے۔ پاور نیپ یا طاقتور قیلولے کا دورانیہ کم سے کم بیس سے تیس منٹ یا زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹہ ہونا چاہیے۔ چین میں بھی پاور نیپ کا بہت رواج ہے۔

فون اور ڈرون صحت کے شعبے کے لیے بھی انقلاب

کیڑے مکوڑے کھاؤ اور جان بناؤ

نہاتے ہوئے جلد کا خیال کیسے رکھا جائے؟

ہریالی ذہنی اور جسمانی صحت کے لیے ضروری

خالص دیسی دودھ نعمت ہے

برطانوی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے صتحمند رہنے کے راز کا حل تلاش کر لیا ہے اور یہ خالص مگر دیسی یا آرگینک دودھ پینے میں مخفی ہے۔ برطانیہ کی نیو کاسل یونیورسٹی کے ریسرچرز کا کہنا ہے کہ دیسی چارے اور کھاد پر پلے ہوئے جانوروں کا گوشت اور اُن سے حاصل ہونے والے دودھ کی غذائیت پچاس فیصد زیادہ ہوتی ہے۔ دیسی چارہ کھانے والی گایوں کے دودھ میں وٹامنز اور دوسرے عناصر کی موجودگی بھی عام میسر دودھ سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔

Symbolbild Joggen
عام معمول کی ورزش بھی نہایت اہم ہےتصویر: Colourbox/L Dolgachov

جسمانی حرکات و سکنات اور پٹیوں کا استعمال

جاپانی ایتھلیٹوں میں یہ رواج ہے کہ وہ مشق کے دوران اپنے جسم پر رنگ برنگی پٹیوں کو لپیٹ کر رکھتے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ایسی پٹیوں سے پہلے سے موجود درد میں آرام کے علاوہ کسی نئی چوٹ کا امکان کم ہو جاتا ہے۔ ان ٹیپوں کو کینیزیالوجی ٹیپ کہا جاتا ہے۔ کینیزیالوجی سے مراد حرکات و سکنات کی سائنس ہے۔ جاپان کے ہیلتھ کیئر ماہر یا کیرو معالج کینزو کیسے نے ان ٹیپوں کو بدن پر لپیٹنے کی تکنیک کو دریافت کیا تھا۔ ٹیپ کا لچک دار اور قدرے چپکنے والی ہونا ضروری ہے۔ مشہور کھلاڑیوں میں یہ ٹیپ انتہائی مقبول ہوتی جا رہی ہے کیونکہ ان کے استعمال سے اُنہیں لگنے والی چوٹوں میں کمی ہوئی ہے۔ عام معمول کی ورزش میں بھی نہایت اہم ہے اور ان پٹیوں کا استعمال اس دوران بھی کیا جا سکتا ہے کیونکہ یہ بالکل بے ضرر ہیں۔