1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدارتی حکم نامے کی واپسی کے پیچھے کارفرما عوامل

18 فروری 2010

پاکستان میں ملکی سپریم کورٹ کے نئے ججوں کی تقرری سے متعلق صدر زرداری کا جاری کردہ حکم نامہ واپس تو لے لیا گیا ہے مگر سوال یہ ہے کہ ایک آئینی تنازعہ بن جانے کے بعد اس حکم نامے کی واپسی کے پیچھے کارفرما عوامل کیا رہے؟

https://p.dw.com/p/M5Nk
پاکستانی صدر آصف زرداریتصویر: picture-alliance/ dpa

کیا اس حکم نامے کے واپس لئے جانے کا مطلب یہ اعتراف ہے کہ حکومت اس معاملے میں غلطی کی مرتکب ہوئی تھی اور آیا اس تنازعے میں حکومتی کیمپ کی طرف سے لچک کو آئینی نوعیت کے اس مسئلے میں اعلیٰ ترین عدلیہ کی قانونی اور اخلاقی فتح کا نام بھی دیا جا سکتا ہے؟

پاکستان میں کئی روز تک جاری رہنے والے ججوں کی تقرری کے مسئلے پر حکومت اور عدلیہ کے مابین شدید اختلاف رائے کا صدارتی حکم نامے کی واپسی کی صورت میں جو حل نکلا، وہ کن پس پردہ عوامل کی وجہ سے ممکن ہو سکا؟

اس موضوع پر ڈوئچے ویلے شعبہء اردو کی طرف سے عصمت جبیں نے اسلام آباد میں معروف ماہر قانون سعیدالزماں صدیقی کے ساتھ گفتگو میں جب ان کی رائے دریافت کی تو انہوں نے کہا کہ یہ تنازعہ واقعی بڑی سنجیدہ شکل اختیار کر گیا تھا، تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ یہ حل ہو گیا ہے۔ یہ انٹرویو آپ نیچے دئے گئے آڈیو لنک کے ذریعے سن سکتے ہیں۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: کشور مصطفیٰ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں