1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدر حامد کرزئی کا نیٹو کے رات کو مارے جانے والے چھاپوں پر تازہ اعتراض

19 دسمبر 2011

افغان صدر حامد کرزئی کی جانب سے نیٹو کے رات کے چھاپوں پر اعتراضات کے باوجود مغربی دفاعی اتحاد نے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔

https://p.dw.com/p/13VbS
تصویر: AP

افغانستان میں رات کے وقت چھاپے مارنے کے مسئلے کو انتہائی حساس تصور کیا جاتا ہے۔ صدر کرزئی نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان چھاپوں سے مقامی افراد کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے اور وہ ہراساں ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ بین الاقوامی فورسز کو افغان گھروں میں گھسنے سے احتراز کرنا چاہیے۔

اس طرح کے چھاپوں میں ہلاکت کا تازہ واقعہ ہفتے کی صبح مشرقی صوبے پکتیا میں پیش آیا جب صوبائی انسداد منشیات ادارے کے سربراہ حفیظ اللہ کے گھر عسکریت پسندوں کی موجودگی کے شبے میں چھاپہ مارے جانے کے دوران ان کی اہلیہ ہلاک ہو گئی جو حاملہ تھی۔

افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل جون ایلن نے اتوار کو صدر حامد کرزئی سے ملاقات میں اس ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔

John Allen designierter ISAF Kommandeur in Afghanistan
افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل جون ایلن نے اتوار کو صدر حامد کرزئی سے ملاقات میں اس ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیاتصویر: AP

افغانستان میں نیٹو کی انٹرنیشنل سکیورٹی اسسٹنس فورس کے ترجمان بریگیڈیر جنرل کارسٹن جیکبسن نے کہا کہ انسداد منشیات فورس کے سربراہ کو رہا کر دیا گیا ہے۔ تاہم چھاپے کے دوران گرفتار ہونے والا حقانی نیٹ ورک کا مشتبہ عسکریت پسند اب بھی فورسز کی تحویل میں ہے جبکہ ایک تیسرے شخص کو رہا کر دیا گیا ہے۔ جیکبسن نے کہا کہ ان چھاپوں میں افغان اسپیشل فورسز کا کردار بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا، ’’باغی رہنماؤں کو میدان جنگ سے ہٹانے کے لیے رات کے وقت کی جانے والی چھاپہ مار کارروائیاں سب سے محفوظ تصور کی جاتی ہیں۔ 85 فی صد کارروائیوں میں ایک بھی گولی نہیں چلائی گئی اور ان سے ایک فیصد سے بھی کم شہری ہلاک ہوئے ہیں۔‘‘

تاہم ان کا کہنا تھا کہ سب کا مفاد اسی میں ہے کہ رات کے چھاپوں میں زیادہ سے زیادہ افغان اہلکاروں کو شامل کیا جائے اور اسی وجہ سے افغان اسپیشل فورسز کے اہلکاروں کی تعداد بڑھائی جا رہی ہے۔

اگرچہ اس بات پر خدشات ظاہر کیے گئے ہیں کہ افغان فورسز کی زیادہ شمولیت سے شہری ہلاکتوں کے خطرے میں اضافہ ہو گا تاہم جنرل جیکبسن کا کہنا ہے کہ افغان فورسز کو دنیا کی بہترین فورسز کی طرح تربیت دی گئی ہے اور اسلحے سے لیس کیا گیا ہے۔

ایساف کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز مارے جانے والے چھاپے میں کسی نے گھر کے اندر سے پہلے فائرنگ شروع کی تھی اور اس کے جواب میں فائرنگ کی گئی۔

ادھر حفیظ اللہ نامی شخص نے نیٹو پر الزام لگایا کہ ان کی فائرنگ سے اس کی حاملہ اہلیہ ہلاک جبکہ دو بہنیں اور دو بیٹیاں زخمی ہو گئیں۔

رپورٹ: حماد کیانی

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں