1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صومالیہ میں صورتحال کشیدگی کی جانب گامزن

10 اکتوبر 2009

صومالیہ میں شدت پسندوں نے چوری کے الزام میں تین افراد کے ہاتھ پاؤں کاٹ دیئے ہیں۔ حکومت مخالف ان شدت پسندوں کی قائم کردہ ایک عدالت نے ان افراد کے ہاتھ اور پاوں کاٹنے کی سزا سنائی تھی۔

https://p.dw.com/p/K3lH
شدت پسند عبدالحئی حسن افرا کے حامی طویل عرصے سے صومالیہ میں اقوام متحدہ کی حامی جمہوری حکومت کے خلاف برسر پیکار ہیں۔تصویر: AP

اس سزا پر عملدرآمد جنوبی ساحلی شہر کسمایو میں ہوا۔ بتایا جارہا ہے کہ ان میں سے کسی بھی ملزم کو معافی کی در‌خواست کرنے یا وکیل کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

شدت پسند عبدالحئی حسن افرا کے حامی طویل عرصے سے صومالیہ میں اقوام متحدہ کی حامی جمہوری حکومت کے خلاف برسر پیکار ہیں۔

خانہ جنگی کا شکار رہنے والے اس مشرقی افریقی ملک صورتحال تیزی سے ابترہوتی جا رہی ہے۔ شدت پسندوں نے پڑوسی ملک کینیا پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ان کا مقابلہ کرنے کے لئے لوگوں کو تربیت دے کر صومالیہ روانہ کررہا ہے۔

ادھر کینیا کے شہر گاریسا کے میئر نے بھی اس دعوے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ صومالی حکومت نے حال ہی میں اسی مقصد کے لئے دوسو کے قریب صومالی نژادکینیائی باشندوں کی خدمات حاصل کی ہے۔

واضح رہے کہ مغربی ممالک نے جنگ زدہ ملک میں قائم شیخ شریف احمد کی حکومت کو پولیس اور فوج کے محکموں کی دوبارہ بحالی کے لئے دو سو ملین ڈالر سے زائد امداد دینے کے وعدے کئے تھے، مگر ان پر مکمل طور پر عمل تاحال نہیں کیا گیا۔ اقوام متحدہ نے اس صورتحال پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اٹھارہ سال سے خانہ جنگی کے شکار اس ملک میں حالات دن بہ دن ابتری کی جانب گامزن ہیں۔

رپورٹ: شادی خان

ادارت: افسر اعوان