1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صومالی قزاقوں نے پاکستانی بحری جہاز واگزار کر دیا

6 جنوری 2010

صومالی قزاقوں نے ایک پاکستانی جہاز واگزار کر دیا ہے۔ جہازرانوں کے امدادی پروگرام کے مطابق شاہ زیب نامی پاکستانی ویسیل کو بحرہند میں برطانیہ کا ایک مال بردار جہاز اغوا کرنے کے لئے استعمال کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/LLmM
تصویر: picture alliance / dpa

اس کے عملے کے 29 افراد کو بھی رہا کر دیا گیا ہے۔ جہازرانوں کےامدادی پروگرام کے ایک عہدے دار اینڈریوموانگورا کاکہنا ہے کہ قزاقوں نےشاہ زیب کو دو جنوری کو Seychelles سے تقریبا نو ناؤٹیکل میل شمال میں چھوڑا۔ اس جہاز کو شاہ بیگ بھی کہا جاتا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جہاز کا عملہ بخیریت ہے، تاہم ایک شخص کی ٹانگ ٹوٹی ہوئی ہے، جسے فرانسیسی جہاز FS Surcouf پر طبی امداد دی گئی۔ فرانس کا یہ جہاز یورپی یونین کے قزاقوں کے خلاف مشن آٹالانٹا میں شامل ہے۔

شاہ زیب مچھلیاں پکڑنے کے لئے استعمال کیا جانے والا جہاز ہے، جس پر صومالی قزاقوں نے چھ دسمبر کو قبضہ کیا تھا۔ دو جنوری کو ان بحری ڈاکوؤں نے اس جہاز کو ایک زیادہ قیمتی برطانوی جہاز 'وی سی ایشیئن گلوری' اغوا کرنے کےلئے استعمال کیا۔

Somalische Piraten in Bassaso
صومالیہ کے قزاقتصویر: AP

برطانیہ کے جہاز پرعملے کے 25 ارکان سوار ہیں، جن میں آٹھ کا تعلق بلغاریہ سے، 10 کا یوکرائن سے، پانچ کا بھارت سے اور دو کا رومانیہ سے ہے۔ یہ جہاز سنگاپور سے سعودی عرب جا رہا تھا اور اس پر کوریا کی کارساز کمپنیوں 'کیِا' اور 'ہنڈائی' کی بنائی ہوئی دوہزار تین سو گاڑیاں موجود تھیں۔

پاکستانی جہاز کے بعد قزاقوں کی جانب سے واگزار کئے گئے جہازوں کی تعداد 13ہو گئی ہے، جن کے عملے کے تقریبا تین سو ارکان کو بھی رہا کیا جا چکا ہے۔

قزاقوں نے 2009ء میں بحری جہازوں کے اغوا کے لئے دو سو سے زائد حملے کئے اور مجموعی طور پر 68 جہاز اغوا کئے، جن میں سے زیادہ تر بحر ہند سے پکڑے گئے۔ تاہم وہ حالیہ ہفتوں میں خلیج عدن میں دو بھی کامیاب کارروائیاں کر چکے ہیں، حالانکہ اس علاقے میں قزاقوں کے خلاف عالمی بحری مشن کی بڑی فورس موجود ہے۔ یہ علاقہ ایک اہم سمندری گزرگاہ بھی ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں