1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طالبان کے ساتھ مذاکرات کا نادر موقع نہ گنوائیں، جرمنی

امتیاز احمد30 اگست 2015

جرمنی کے وزیر خارجہ نے اپنے دورہ کابل کے دوران کہا ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن کا ’واحد مناسب طریقہ‘ طالبان اور حکومت کے مابین مفاہمت اور مذاکرات کا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GOE5
Afghanistan Besuch Außenminister Frank-Walter Steinmeier
تصویر: Reuters/O. Sobhani

آج بروز اتوار افغان دارالحکومت کابل پہنچنے کے بعد جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر کا افغان حکومت پر زور دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اس ملک میں طویل جنگ کے خاتمے کا ایک ہی ’مناسب طریقہ‘ ہے اور وہ ہے طالبان سے مفاہمت کا، ’’ امن مذاکرات کے ذریعے جو نادر موقع ہاتھ آیا ہے، اسے گنوایا نہیں جانا چاہیے۔‘‘

جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا، ’’ہمارا مقصد بہت واضح ہے۔ افغانستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا چاہیے۔ اس کا یہ مطلب بھی ہے کہ افغانستان کو فوری طور پر اصلاحات کا آغاز کر دینا چاہیے۔‘‘ جرمن وزیر خارجہ نے ایک مرتبہ پھر کابل حکومت کو یقین دلایا ہے کہ نو ماہ پہلے یورپی یونین کے لڑاکا فوجیوں کی واپسی کے باوجود ان کا ملک افغانستان کی مدد جاری رکھے گا۔ یاد رہے کہ جرمنی افغانستان کو امداد فراہم کرنے والی تیسرا بڑا ملک ہے۔ سن دو ہزار ایک میں طالبان کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے لے کر اب تک جرمنی افغانستان کو چار ارب یورو سے زائد (ساڑھے چار ارب ڈالر) فراہم کر چکا ہے۔

اس دوران شٹائن مائر نے افغانستان میں تعینات تقریباﹰ آٹھ سو جرمن فوجیوں سے بھی ملاقات کی۔ یہ جرمن فوجی براہ راست لڑائی میں حصہ لینے کی بجائے صرف مشیر کے حثییت سے کام کر رہے ہیں۔ جرمن وزیر خارجہ نے افغانستان اور پاکستان پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ مل کر کام کریں، ’’ دونوں ملکوں کے مابین تشدد اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی کی بنیاد پر ایک معاہدہ ہونا چاہیے اور یہی معاہدہ خطے کی ترقی اور استحکام میں مرکزی کردار ادا کر سکتا ہے۔‘‘

جرمن وزیر خارجہ آج اتوار ہی کے روز اسلام آباد کا بھی دورہ کریں گے لیکن اس دورے کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ سکیورٹی کی وجہ سے جرمن وزیر خارجہ کے دورہ کابل کو بھی خفیہ رکھا گیا تھا۔

شٹائن مائر کے دورہ افغانستان کا ایک مقصد اس تقریب میں بھی حصہ لینا تھا، جس کا انقعاد جرمنی اور افغانستان کے مابین دوستانہ تعلقات کے ایک سو سال پورے ہونے کی وجہ سے کیا گیا۔ یہ تقریب آج قبل از دوپہر صدارتی محل میں ہوئی۔ جرمنی اور افغانستان کے مابین دوستانہ خارجہ تعلقات کی بنیاد سن انیس سو چودہ اور انیس سو پندرہ میں رکھی گئی تھی۔ گزشتہ ایک صدی کے دوران دونوں ملکوں کے مابین تعلقات مثبت رہے ہیں۔